لاہور (نمائندہ خصوصی) ایسٹر پر سری لنکا میں ہونے والے خود کش دھماکوں کے ملزمان کے را سے رابطے اور بھارت میں ٹریننگ کے حوالے سے اہم ترین ثبوت سامنے آ نے کے بعد اس حوالے سے مزید انکشافات سامنے آ ئے ہیں ۔ سری لنکن دھماکوںمیں را کے ساتھ موساد بھی پوری پلاننگ میں شامل ہونے کے انکشافات سامنے آئے ہیں ۔ با وثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ سری لنکا میں ہونے والی دہشت گردی کے حوالے سے را اور موساد نے دو مختلف پہلوؤں پر کام کرتے ہوئے یہ دہشت گردی پلان کی ۔ایک چین اور سری لنکاکے بہتر تعلقات اور چین کی وہاں سرمایہ کاری کو متاثر کرنے اور دوسرا نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملوں میں مسلمانوں کی شہادت کے بعد پوری دنیا میں مسلمانوں کیلئے ہمدردی پیدا ہو رہی تھی ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایسٹر پر حملے کرانے کا اصل مقصد مسلمانوں کیلئے پیدا ہونے والی ہمدردیوں کو نقصان پہنچانا اور مسلمان عیسائیت کے خلاف ہونے کاتاثردیکر ایک نئی جنگ چھیڑنے کی سازش تھی ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سری لنکا کے اندر ایسٹر پر ہونے والے خود کش حملوں کے حوالے سے اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد اور را میں 3میٹنگز کے حوالے سے بھی سری لنکن اداروں کو ثبوت ملے ہیں۔ان تینوں میٹنگز میں تامل ٹائیگرز اور ایک انتہا پسند تنظیم کے 9افراد شامل تھے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس میٹنگ میں مزید3 ایسے افراد بھی شامل تھے جنہیں بظاہر داعش سے تعلق کے حوالے سے متعارف کرایا جاتا ہے ۔ ان کا میٹنگ میں ہونا اس بات کی دلیل ہے کہ داعش کے نام سے بھی ایک گروپ کو موساد اور را ہی سپورٹ کر رہی ہیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کے ثبوت بھی سری لنکن حکام کو مل گئے ہیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے سری لنکن حکام نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی لکھا ہے کہ جس ویب سائٹ پر ان حملوں کی ذمہ داری قبول کی گئی ہے یہ تمام ویب سائٹس اور سوشل میڈیا مغرب اور اسرائیل کے کنٹرول میں ہے اور صرف مسلمانوں پر الزام لگانے کیلئے ایسی سائٹس اور سوشل میڈیا کے اکاؤنٹس کو بند نہیں کیا جا رہا ۔