لاہور(سپورٹس رپورٹر) سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لئے قومی 16رکنی سکواڈ کا اعلان، مڈل آرڈر بلے باز فواد عالم کی دس سال بعد قومی ٹیسٹ ٹیم میں واپسی، عثمان شنواری بھی شامل کر لئے گئے ،امام الحق اور حارث سہیل مسلسل ٹیم کا حصہ ، آؤٹ آف فارم افتخار احمد ڈراپ ہو گئے ، فاسٹ باؤلر محمد موسی پاکستان انڈر19ٹیم سکواڈ میں شامل ہونے کی وجہ سے باہر ہوگئے ۔ 34 سالہ فواد عالم نے اپنا تیسرا اور آخری ٹیسٹ میچ نومبر 2009 میں کھیلا تھا تاہم عثمان شنواری اب تک اپنے ٹیسٹ کیرئیر کا آغاز نہیں کرسکے ۔ فاسٹ باؤلر پاکستان کی جانب سے 17 ایک روزہ اور 16 ٹی ٹونٹی میچز کھیل چکے ہیں، چیف سلیکٹر مصباح الھق کاکہنا ہے کہ ٹیم کو کم از کم ایک سال کی مدت دینا ہو گی ۔چیف سلیکٹر و ہیڈ کوچ مصباح الحق نے سکواڈ کا اعلان گزشتہ روز کوآرڈینٹر ندیم خان کے ساتھ قذافی سٹیڈیم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اعلان کردہ سکواڈ میں اظہر علی (کپتان)، عابدعلی ،اسد شفیق ، بابراعظم ، فواد عالم، حارث سہیل ، امام الحق، عمران خان سینئر، کاشف بھٹی ، محمد عباس، محمد رضوان، (وکٹ کیپر)، نسیم شاہ ، شاہین شاہ آفریدی، شان مسعود، عثمان شنواری اور۔یاسر شاہ شامل ہیں۔فواد عالم کی شمولیت کے لئے بہت دباؤتھا اور آسٹریلیا میں مڈل آرڈر فلاپ ہونے پر سلیکشن کمیٹی نے انہیں ٹیم میں شامل کیا ہے ۔ حالیہ سیزن میں فواد عالم نے 71 کی اوسط سے 781 رنز بنائے ۔ عثمان شنواری حالیہ سیزن کے چھ فرسٹ کلاس میچز میں 15وکٹیں حاصل کرچکے ہیں۔چیف سلیکٹراور ہیڈ کوچ قومی کرکٹ ٹیم مصباح الحق نے کہا کہ وہ فواد عالم کو ٹیم میں منتخب ہونے پر مبارکباددیتے ہیں۔ یہ ان کی انتھک محنت کا صلہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ فواد عالم کا ٹیم میں انتخاب ایمرجنگ کرکٹرز اور سلیکٹرز دونوں کے لیے ایک مثال ہے ۔مصباح الحق نے کہا کہ عثمان شنواری گزشتہ چند سالوں سے پاکستان کرکٹ ٹیم کے پول کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فاسٹ باؤلر نے قائداعظم ٹرافی میں بہترین فٹنس کے ساتھ عمدہ باؤلنگ کا مظاہرہ کیا، امید ہے شاہین شاہ آفریدی، محمد عباس، نسیم شاہ اور عمران خان سینئر کی موجودگی میں ان کی شمولیت سے قومی ٹیم کو فائدہ ہوگا۔مصباح الحق نے کہا کہ محمد موسیٰ سیریز کے لیے قومی ٹیسٹ سکواڈ کا حصہ نہیں ہوں گے تاہم وہ اس دوران باؤلنگ کوچ وقار یونس کے ہمراہ اپنی باؤلنگ پر کام کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم سلیکشن میں وہ اکیلے فیصلہ نہیں کرتے بلکہ سب کی مشاورت شامل ہوتی ہے ۔مصباح الحق نے کہا کہ ہم نے آسٹریلیا کے خلاف قومی ٹیسٹ سکواڈ کے سولہ میں سے چودہ کھلاڑیوں کو سری لنکا سیریز میں برقرار رکھا ہے ۔ انہوں نے کہاامید ہے کہ یہ 14 کھلاڑی سیریز میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ دورہ آسٹریلیا میں ہمیں توقعات کے مطابق نتائج نہیں مل سکے ۔ مصباح الحق نے کہا کہ قومی ٹیم وہاں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرسکی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سیریز ہمارے لیے سیکھنے کا بہترین موقع تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا میں کنڈیشنز مشکل ہو تی ہیں جہاں میزبان ٹیم ہمیشہ اچھا کھیلتی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ جب مخالف ٹیم پانچ سو سے زائد رنز بنالیتی ہے تو پھر بیٹنگ پر دباؤ آ جاتا ہے ، ہم نے تین ساڑے تین سو تک رنز بنائے اب اسے پانچ سو تک لے جانے کی کوشش کرنی ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں مصباح الحق نے کہا کہ ٹیم کو ایڈجسٹ ہونے کے لئے کم ایز اکم ایک سال دینا ہو گاجس کے بعد اس کی کارکردگی میں بہتری کی توقع ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں بہتر کارکردگی دکھانے والے دیگر کھلاڑی بھی ہماری نظر میں ہیں جنہیں ٹیم کی ضرورت کے مطابق مواقع دئے جائیں گے ۔ سری لنکا کے بارے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ سری لنکا کے خلاف سیریز بھی اہم ہے جس کے لئے سپورٹنگ وکٹیں بنوائیں گے تاکہ نتائج سے ہٹ کر ٹیم کی ڈویلپمنٹ میں مدد مل سکے ۔