سرینگر (نیوزایجنسیاں ) سرینگر کے علاقے صورہ میں نماز جمعہ کے بعد کشمیری کرفیو توڑ کر سڑکوں پر آگئے ، مظاہرین اور سکیورٹی فورسز کے درمیان پرتشدد جھڑپیں بھی ہوئیں۔بی بی سی کے مطابق نماز جمعہ کے بعد اجتماع میں شریک سینکڑوں افراد نے کشمیر کی آزادی کے حق میں نعرے بازی کی اور پھر پرامن مظاہرہ شروع کیا۔مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے انڈین سکیورٹی فورسز نے پیلٹ گن اور آنسو گیس کے شیل فائر کئے جبکہ مظاہرین نے سکیورٹی فورسز پر پتھراؤ کیا۔ جھڑپیں دو گھنٹے تک جاری رہیں جس میں متعدد مظاہرین کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔سرینگر کی مرکزی جامع مسجد درگاہ حضرت بل میں نماز جمعہ کے کسی بڑے اجتماع کی اجازت نہیں دی گئی اورصرف مقامی افراد کو نماز پڑھنے کی اجازت دی گئی جبکہ اس دوران لاؤڈ سپیکر کے استعمال کی اجازت بھی نہیں دی گئی۔ خیال رہے یہ مقبوضہ کشمیر میں مسلسل تیسرا جمعہ ہے جب وادی کی مرکزی جامع مساجد اور خانقاہوں میں نماز جمعہ کے اجتماع کی اجازت نہیں دی گئی۔ بی بی سی کے مطابق قدغنوں، پابندیوں اور بندشوں کے باعث گذشتہ تین ہفتوں سے عام زندگی معطل ہے ۔گذشتہ چند دنوں میں ان پابندیوں میں نرمی کی گئی تھی لیکن جمعہ کو احتجاج کی کال دیے جانے کے بعددوبارہ حکام کی جانب سے ان بندشوں اور پابندیوں میں سختی کی گئی ہے ۔ علاقے میں سکیورٹی مزید سخت کردی گئی ہے اور شہر میں ایک مرتبہ پھر رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی ہیں۔ حساس علاقوں میں ایک مرتبہ پھر سے لینڈ لائن کو منقطع کر دیا گیا۔قابض انتظامیہ نے مظاہرین کو روکنے کیلئے اقوامِ متحدہ کے فوجی مبصرین کے دفتر کی طرف جانے والے پانچ میں سے چار راستے جمعرات کی رات سے ہی بند کر دیے تھے ۔حکومت کا کہنا ہے آج سے دوبارہ پابندیوں میں نرمی کی جائے گی۔مقبوضہ وادی میں 19روز کرفیو کے باعث زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی جبکہ اشیاء خوردونوش سمیت میڈیکل کی سہولت کو بھی کشمیری ترس گئے ۔ برطانوی میڈیا کے مطابق سرینگر کے شیرِ کشمیر انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز اور شری مہاراج ہری سنگھ ہسپتال میں 5 اگست سے لیکر 21 اگست کے دوران 152 زخمیوں کو لایاگیا۔مذکورہ افراد پیلٹ گنز کے شاٹ اور آنسو گیس کے شیل لگنے سے زخمی ہوئے تھے تاہم حکومت کی جانب سے ان مظاہروں میں زخمی ہونے والوں کی تعداد نہیں بتائی گئی البتہ یہ ضرور کہا گیا کہ وادی میں اس ماہ مظاہروں کے دوران کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔ اسلام آباد، لاہور، کراچی، پشاور ، کوئٹہ،فیصل آباد (لیڈی رپورٹر، سٹاف رپورٹر، خصوصی رپورٹر،نیوز ایجنسیاں) بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے اور کشمیریوں پر مظالم کے خلاف پاکستان سمیت دینا کے کئی ممالک میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے ۔ گزشتہ روز ملک بھر میں نماز جمعہ کے بعد کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور ریلیاںنکالی گئیں۔ ایف ٹین، جی نائن سمیت اسلام آباد کے مختلف علاقوںمیںاحتجاج کیا گیا جس میںمظاہرین نے کشمیریوں کی آزادی کے حق میں نعرے لگائے ، اجتماعات جمعہ میں مذمتی قراردادیں بھی منظورکی گئیں ، ویلیج کلیا نیلور کے رہائشیوںنے ہاتھوں کی زنجیر بناتے ہوئے کشمیری بھائیوںسے اظہار یکجہتی کیا ۔ سٹاف رپورٹر کے مطابق لاہور میںبھی احتجاجی مظاہرے کئے گئے جن میںبھارتی پرچم نذر آتش کئے گئے ۔ جمعیت علماء اسلام پاکستان نے شیرانوالہ ،چاروں مسالک علماء بورڈ نے جامع مسجد لبرٹی مارکیٹ کے باہر اور انجمن شہریان لاہورنے مال روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ چیئرمین سنی اتحاد کونسل پاکستان صاحبزادہ حامد رضا نے المرکز الاسلامی شادباغ میں’’ یکجہتی کشمیر سیمینار‘‘ سے خطاب میںکہا عالمی برادری مقبوضہ کشمیر کو دوسرا فلسطین بننے سے بچائے ، پاک بھارت جنگ کے بڑھتے امکانات قومی یکجہتی کے متقاضی ہیں، بھارت شوق شہادت اور جذبہ جہاد سے سرشار پاکستانی قوم کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔ سربراہ پاکستان سنی تحریک ثروت اعجاز قادری کی ہدایت پر سنی تحریک نے بھی کراچی سمیت ملک گیراحتجاج کیا۔مقررین نے کہا مودی اس صدی کا فرعون ہے ، عالمی برادری کشمیریوںکے حق خودارادیت کیلئے عملی کردار ادا کرے ، حکومت بھارت کو اسی کی زبان میں جواب دے ،کشمیر میں ہر گھر سے جہاد کی صدائیں بلند ہورہی ہیں،شہدائکا خون ضرور رنگ لائے گا۔سبی میں تحریک لبیک کی جانب سے ریلی نکالی گئی ،شرکاء نے بلوچستان چوک پر دھرنا دیتے ہوئے بھارتی حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی کی اور بھارتی پرچم و مودی کے پتلے نذر آتش کئے ۔پشاور، شانگلہ، مری، مردان، بھکر، چنیوٹ و دیگر شہروںمیں بھی مظاہرے کئے گئے اور ریلیاںنکالی گئیں۔ ادھر سویڈن ، تھائی لینڈ، فلپائن اور دیگر ممالک میں بھی بھارت کے خلاف مظاہرے کئے گئے ،فضا کشمیرکی آزادی کے نعروں سے گونج اٹھی، بنکاک میں نمازجمعہ کے بعد مسلمان کمیونٹی نے مظاہرہ کیا ،کئی ممالک کے شہری بھی اظہاریکجہتی کیلئے شریک ہوئے ، بنکاک کے اسلامک سنٹر فائونڈیشن میں کشمیرکے حوالے سے خصوصی تقریب بھی ہوئی۔سویڈن کے دارالحکومت سٹاک ہوم میں بھارتی سفارتخانے کے باہر کشمیری وپاکستانی کمیونٹی نے مظاہرہ کیا، شرکا نے دہشتگرد،دہشتگردمودی دہشتگرداور بھارت مردہ بادکے نعرے لگائے ، مظاہرے کا اہتمام ای یوپاک فرینڈشپ فیڈریشن یورپ کی جانب سے کیاگیا۔ فلپائن میں ہونے والے مظاہرے میں بھی لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی جس میں کشمیریوں سے اظہاریکجہتی کیا گیا۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم وستم کے خلاف فیصل آباد میں بھی یوم یکجہتی کشمیر منایا گیا۔ چوک گھنٹہ گھر میں کشمیریوں سے یکجہتی کے اظہار کیلئے انسانی ہاتھوں کی رنجیر بنائی گئی ۔ مقررین نے کہا مقبوضہ کشمیر میں معصوم اور بے گناہ کشمیریوں کی لازوال قربانیاں ضرور رنگ لائیں گی اور آزادی کا سورج جلد طلوع ہو کر رہے گا ۔