سرینگر(مانیٹرنگ ڈیسک ، نیوزایجنسیاں ) مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فورسز نے سابق وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ، ان کی بہن اور بیٹی سمیت متعدد خواتین مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیری خواتین کی جانب سے سرینگر کے لال چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں کثیر تعداد میں خواتین شریک ہوئیں۔ پلے کارڈز اٹھائے خواتین نے قابض انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔اس موقع پر قابض بھارتی فورسز نے احتجاجی خواتین پر دھاوا بول دیا اور درجنوں خواتین کو گرفتار کر لیا گیا جن میں سابق وزیر اعلیٰ قاروق عبداللہ کی ہمشیرہ ثریا عبداللہ، صاحبزادی صفیہ عبداللہ اور مقبوضہ کشمیر کے سابق چیف جسٹس بشیر احمد خان کی اہلیہ حوا بشیر بھی شامل ہیں۔ ثریا عبداللہ کا کہنا تھا 5 اگست سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد ہم گھروں میں قید ہیں، یہ ایک ایسا زبردستی کا رشتہ ہے جس کا کوئی فائدہ نہیں۔ادھر ضلع کپواڑہ کے علاقے نوگام میں بارودی سرنگ دھماکے میں ایک بھارتی فوجی ہلاک اور دو زخمی ہو گئے ۔شوپیاں میں نامعلوم مسلح افراد نے مسلمان ٹرک ڈرائیورشفیع خان کو قتل کر کے اس کے ٹرک کو نذر آتش کردیا۔ بھارتی پولیس نے ضلع گاندربل میں مسلسل 22روز سے جاری تلاشی اور محاصرے کی کارروائی کے دوران دو نوجوانوں کو گرفتار کرلیا ۔ کارروائی کے دوران بھارتی فورسز ڈورن طیارے اور ہیلی کاپٹر بھی استعمال کر رہی ہے ۔مقبوضہ کشمیر میں پوسٹ پیڈ موبائل سروس بحال کئے جانے کے چند گھنٹے بعد ہی ایس ایم سروس معطل کر دی گئی۔ پوسٹ پیڈ موبائل سروس 72 روز کی بندش کے بعد بے یر انٹرنیٹ سہولت کے پیر کے روز بحال کی گئی تھی۔ حکام کا کہنا ہے کہ ایس ایم سروس احتیاطی تدبیر کے طور پر بند کی گئی ہے ۔واضح رہے مقبوضہ وادی میں 73 روز سے کرفیو نافذ ہے جس کے باعث اشیائے خوردونوش کی شدید قلت ہے جبکہ مریضوں کیلئے ادویات بھی ناپید ہوچکی ہیں، ریاستی جبر و تشدد کے نتیجے میں متعدد کشمیری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔دریں اثنا کشمیری پنڈتوں نے مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت کی بحالی کا مطالبہ کیا ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کشمیری پنڈتوں کی واپسی اور بحالی کی ٹیم کے کوآرڈینیٹر ستیش محل دار نے سرینگر میں جاری بیان میں جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی پر زوردیا۔ انہوں نے کشمیریوں کے نام ایک کھلے خط میں اپنی شناخت کیلئے لڑنے پر زور دیا ہے ۔ انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ ہم جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی، اپنی زمینوں، ثقافت اور زبان کے تحفظ تک جنگ جاری رکھیں گے ۔دریں اثناء مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف لائن آف کنٹرول پر چناری اور چکوٹھی کے درمیان چنوئیاں ،بھرائیاں کے مقام پر جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کا احتجاجی دھر نا دسویں جبکہ بھوک ہڑ تال دوسرے روز بھی جاری رہی۔ بھارت مخالف ،آزادی کے حق میں زبردست نعرے بازی کی گئی ۔ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے قائدین اور اقوام متحدہ کے نمائندوں کے درمیان رابطوں کے باعث ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد شاہراہ سرینگر سے کنٹینر ہٹا کر ایل او سی چکوٹھی کی طرف بڑھنے کی کال آج شام تک موخر کر دی گئی۔