اسلام آباد، سرینگر (سپیشل رپورٹر،92 نیوز رپورٹ، نیوز ایجنسیاں) مقبوضہ جموں و کشمیرمیں بزرگ حریت رہنما سیدعلی گیلانی کی بیوہ، بیٹا اور بہو سرینگر کے علاقے حیدر پورہ میں اپنی رہائشگاہ پر بھارتی فوج کے تشدد میں زخمی ہوگئے ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سیدعلی گیلانی کے بیٹے ڈاکٹر نعیم گیلانی اور انکی اہلیہ بھارتی پولیس کی طرف سے بزرگ رہنما کی میت کو زبردستی تحویل میں لینے پر مزاحمت کے دوران زخمی ہو ئے ۔ پولیس نے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا ۔علی گیلانی کے بیٹے نسیم گیلانی نے اے پی کو بتایا قابض فورسز نے والد کی میت چھین لی اور زبردستی تدفین کردی۔خاندان میں سے کوئی بھی تدفین کیلئے موجود نہیں تھا، ہم نے مزاحمت کی لیکن انہوں نے ہم پر قابو پایا اور یہاں تک کہ خواتین کیساتھ ہاتھا پائی بھی کی۔ سید علی گیلانی کے دامادافتخار گیلانی نے بتایا بھارتی کمانڈوز نے حیدرپورہ پر دھاوا بول دیا،سب کچھ پامال کر دیا،گھر والوں کو مارا پیٹا اور میت لے گئے ، میری ساس کو ٹھوکریں ماری گئیں جس سے ان کا خون بہنے لگا،خاندان کے افراد کو تدفین میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی۔ سید علی گیلانی کے نمائندہ خصوصی عبداﷲ گیلانی کا ویڈیو بیان سامنے آیا، عبداﷲ گیلانی نے کہا نہیں معلوم سید علی گیلانی کی تدفین کہاں کی گئی ۔انہوں نے بتایا سید علی گیلانی کے اہلِخانہ پر تشدد کیا گیا ہے ۔ سید علی گیلانی کے اہلخانہ کی جانب سے مطالبہ سامنے آیا کہ سید علی گیلانی کی تدفین ان کی خواہش کے مطابق مزارِ شہدا میں کرنے دی جائے ۔ پاکستان نے بھارتی قابض فورسزکی جانب سے حریت رہنما سید علی گیلانی کا جسد خاکی قبضے میں لینے کی شدید مذمت کی ہے ۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا قابض بھارتی فورسزنے سرینگرمیں سیدعلی گیلانی کی رہائشگاہ پرچھاپہ مارا،انکے خاندان کوہراساں کیااورسیدعلی گیلانی کا جسد خاکی چھین کرلے گئے ، بھارتی فورسزنے سید علی گیلانی کا جسد خاکی اس وقت قبضے میں لیا جب ان کی تدفین کی تیاری کی جارہی تھی، قابض فورسز نے خاندان کی خواہش کے مطابق سید علی گیلانی کو سرینگر کے شہدا قبرستان میں سپردخاک کرنے کی اجازت نہ دی ،بھارتی حکومت سید علی گیلانی سے ان کی موت کے بعد بھی خوفزدہ ،غیر انسانی رویہ روا رکھا گیا،عالمی برادری مقبوضہ وادی میں بھارتی حکومت کے اس ناروا روئیے کا سخت نوٹس لے ،عالمی برادری غیر انسانی روئیے پر بھارت کا احتساب کرے ۔