لاہور(کامرس رپورٹر،92 نیوزرپورٹ) حکومت پنجاب کے سستے آٹے کی فراہمی کے اعلان کے ساتھ ہی مارکیٹ سے آٹا نایاب ہوگیا،20 کلاکاتھیلہ 1050 سے 1100 میں فروخت ہونے لگا ، شہری مہنگے داموں آٹا خریدنے پر مجبور ہوگئے جبکہ فلور ملز ایسوسی ایشن نے الزام لگایاہے کہ حکومت نے وعدے پائوں تلے روند دیئے ۔آٹے کی فراہمی اور قیمت بحران کو ایک ماہ سے زیادہ عرصہ ہونے کو ہے اور سستا آٹا نایاب ہونے کے باعث ہر جگہ مہنگا ہی دستیاب ہے ۔ عیدالفطر سے قبل فلور ملز کا 20کلو آٹے کا تھیلا 805روپے میں مل رہا تھا جس کی قیمت 1035 روپے تک جا پہنچی، بعض برانڈ ز کا آٹا 1100 روپے میں بھی فروخت ہورہے ہیں۔پنجاب کابینہ نے 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 850 روپے مقرر کی۔ جبکہ فلور ملز کو سرکاری گوداموں سے گندم 1475روپے فی من دینے کی بھی منظوری دی۔ نئی پالیسی کاغذوں میں تو تیار ہے ، تاہم مارکیٹ میں آٹے کے مہنگے دام جوں کے توں برقرار ہیں۔دکانداروں کا کہنا ہے کہ فلور ملز سے نئی قیمت پر آٹا نہیں آیا،سستا آٹا ملے گا تو سستا بیچ دیں گے ۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت نے نئی قیمت مقرر کی ہے تو مارکیٹ میں سستا آٹا فراہم بھی کرے ۔ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ کا کہنا ہے کہ ہر صورت احکامات پر عملدرآمد کروائیں گے ،پنجاب اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر پیپلزپارٹی حسن مرتضیٰ کا کہنا ہے کہ حکومت کا کسی چیز پر کنٹرول نہیں۔دریں اثنا پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے چئیرمین عاصم رضا احمد ،پنجاب کے چئیرمین رؤف مختار، سابق چئیرمین لیاقت علی خان، میاں ریاض اورمیاں ندیم ناصر نے پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے پنجاب حکومت کی طرف سے سرکاری گندم کے اجرا کی پالیسی کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جب تک پور ے پنجاب میں برابری کی بنیاد سرکاری گندم کا اجرا نہیں ہو گا تب تک گندم کا کوٹہ نہیں لیں گے سیکریٹری خوراک پنجاب نے ایسوسی ایشن کے ساتھ کئے گئے وعدوں کو اپنے پاؤں تلے روندا ۔وزیر اعلیٰ پنجاب اور صوبائی کابینہ کو گمراہ کیا گیا مطالبات کی منظوری تک 20 کلوگرام کا تھیلہ 1055 روپے کا فروخت کریں گے اوپن مارکیٹ میں گندم کی نرخوں میں اضافہ ہوا تو آٹے کے نرخوں میں بھی اضافہ ہو گا ۔حکومت پنجاب نے پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے ساتھ کی گئی مشاورت کو یکسر نظر انداز کیا ، جس پر تمام فلور مل اندسٹری کو تحفطات ہیں۔ پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن پنجاب اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تحفظات دور ہونے تک کوئی فلور ملز گندم کے اجرا کیلئے اس پالیسی کے تحت محکمہ خوراک کے ساتھ ایگریمنٹ نہیں کرے گی ۔