مکرمی !شادی دراصل زوجین کی شکل میں دو خاندانوں کا ملاپ ہوا کرتی ہے۔ نکاح کے دو بول کر غیروں کو اپنائیت کی وسیع چادر میں لپیٹ لیا جاتا ہے۔۔ لیکن افسوس، آج اس بے حس معاشرے میں جہاں دیگر رشتوں میں دراڑیں پڑ چکی ہیں تو وہاںسسرالی رشتہ بھی بری طرح متاثر ہوا ہے۔گزشتہ کل کے ایک اخبار میں ایک سرخی پر نگاہ ٹھر گئی، اس درد کو لفظی پیرائے میں بند کرنا ناممکن ہے۔ وہ کیا تھا؟؟ "جہانیاں، میں سسرالیوں نے بہو پر تشدد کرکے اسے تنور میں پھینک دیا"۔ میری سمجھ میں نہیں آرہا کہ قصور وار کون ہے؟ غلطی کس کی ہے؟ بنیاد کیا ہے؟ نتیجہ کیا ہوگا؟ مجھے بس یہ پوچھنا ہے کہ کیا انسان بھی ایسا کرسکتا ہے؟؟؟؟ ایسی خبر تو کسی جانور سے متعلق بھی کان نے نہ سنی۔ خدارا ان رشتوں کو سمجھیں، رشتہ داری ایک نعمت ہے اور سسرالی رشتہ کی عظمت پر تو رب کا کلام گواہ ہے۔ کیا ہمارے دل خوف سے خالی ہوچکے ہیں اگر پھر بھی بات عقل کے دروازے پر دستک نہ دے تو مکافات عمل کے لیے تیار رہیں کہ بیٹی آپ کی بھی ہوسکتی ہے۔ (آصف اقبال انصاری، کراچی)