اسلام آباد(سٹاف رپورٹر، 92نیوزرپورٹ) اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کو ملنے والے تحائف کی تفصیل عام کرنے کا حکم دے دیا،جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ لوگ آتے ہیں اور چلے جاتے ہیں اور وزیر اعظم آفس وہیں رہتا ہے ، جو بھی تحفہ دیا جاتا ہے وہ اس آفس کا ہوتا ہے گھر لے جانے کیلئے نہیں۔ جو لوگ20سال کے دوران تحائف اپنے گھر لے گئے ہیں ان سے بھی واپس لیں۔جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سابق وزیراعظم عمران خان کو ملنے والے تحائف کی معلومات پبلک کرنے کی کیس کی سماعت کی، اس سلسلے میں وفاق کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل ارشد کیانی عدالت میں پیش ہوئے اور ہدایت لینے کیلئے مہلت طلب کی۔رانا عابد ایڈووکیٹ نے کہا کہ پٹیشن میں کہا گیا کہ تحائف کی معلومات شیئر کیں تو دیگر ممالک سے تعلقات متاثر ہوں گے ، اب جب تحائف کی فروخت کا معاملہ سامنے آیا تو کیا عزت رہ جائے گی۔رانا عابدکے موقف پر عدالت نے عمران خان کو ملنے والے تحائف کی تفصیل فراہم کرنے کی ہدایت کی۔عدالت نے کہا کہ پاکستان انفارمیشن کمیشن کے آرڈر پر حکم امتناع نہیں،کابینہ ڈویژن معلومات فراہم کرنیکا پابند ہے ۔جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ پالیسی بنائیں کہ جو تحفہ آئیگا وہ صرف خزانے میں جمع ہوگا، تحائف صرف ملتے ہی نہیں، عوام کے ٹیکس سے بیرون ممالک سربراہان کو بھیجے بھی جاتے ہیں، باہر سے آئے تحائف عوامی جگہ پر رکھنے چاہئیں۔عدالت نے کہا کہ یہ پالیسی ہونی ہی نہیں چاہئے تھی کہ کچھ فیصدرقم دیکر تحفہ گھر لے جائیں۔عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو ہدایت دی کہ ہدایات لیں لیکن تب تک انفارمیشن کمیشن کے حکم پر عمل کریں۔عدالت نے وفاق کو 2 ہفتوں میں جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔ادھر تحریک انصاف کی جانب سے فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ 30 روز میں کرنیکا حکم اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔پی ٹی آئی کے جنرل سیکرٹری اسد عمر کی جانب سے انٹراکورٹ اپیل میں استدعا کی گئی کہ عدالت سنگل بنچ کی طرف سے فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ 30 روز میں کرنیکا حکم کالعدم قرار دے ۔ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کی اپیل سماعت کیلئے مقررکردی،چیف جسٹس اطہرمن اللہ اورجسٹس بابرستارآج سماعت کرینگے ،رجسٹرار نے پی ٹی آئی اپیل اعتراضات کیساتھ آج سماعت کیلئے مقررکردی۔ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق پر مشتمل ڈویژن بنچ نے پی ایم سی کے تمام ممبران کو فوری عہدے سے ہٹانے کیخلاف انٹرا کورٹ اپیل پر وفاقی حکومت اور وزارت صحت کو جواب کیلئے نوٹسز جاری کرتے ہوئے وزارت صحت کے جوائنٹ سیکرٹری کوذاتی حیثیت میں طلب کر لیا ۔جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ ریگولیٹر کو جانبدار نہیں ہونا چاہیے ۔ سری لنکا سے سزا یافتہ پاکستانیوں کی رہائی کیلئے دائر درخواست میں وزارت داخلہ نے ہائی کورٹ میں جواب جمع کرا دیا۔ جسٹس عامر فاروق کی عدالت میں جمع جواب میں وزارت داخلہ نے کہاکہ 100گرام سے زائد منشیات کیس میں سزا یافتہ26 جبکہ 100 گرام سے کم منشیات کیس میں سزا یافتہ 15 قیدیوں کی رہائی کیلئے خط لکھے گئے اور متعلقہ مجسٹریٹ کو بھی مذکورہ قیدیوں کی رہائی کیلئے اقدامات سے متعلق لیٹر لکھا گیا، استدعاہے کیس ختم کیا جائے ۔