اسلام آباد(سٹاف رپو رٹر،92 نیوزرپورٹ ) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیلوں پر وارنٹ گرفتاری کی تعمیلی رپورٹ طلب کرلی۔ دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا ڈاک کے ذریعے بھیجے گئے وارنٹس وصول ہو چکے ہیں،سیکرٹری کے مطابق نواز شریف وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کے لیے تیار ہیں،نواز شریف کے بیٹے کے سیکرٹری نے لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن سے رابطہ کیا،آن لائن ٹریسنگ سسٹم سے تصدیق بھی کی جاسکتی ہے ۔جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کاؤنٹی کورٹ سے وارنٹ کی تعمیل کا کیا بنا؟۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کاؤنٹی کورٹ کے ذریعے تعمیل کی رپورٹ جمع کرانے کے لیے مہلت دی جائے ،عدالت نے استفسارکیاکہ کیا انکی طرف سے تصدیق کا کوئی خط موصول ہوا ہے ۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا ابھی انکی طرف سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا،عدالت نے پوچھا کتنا وقت لگ سکتا ہے ،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا پندرہ دن کا کم از کم وقت لگے گا۔جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے اگرایک مقررہ وقت پتہ چل جاتا کہ دس دن لگیں گے یا پندرہ دن تو ہم اس حساب سے تاریخ مقرر کر دیتے ۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے استدعا کی کہ آپ اس کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیں، جیسے ہی کاؤنٹی کورٹ کی تعمیلی رپورٹ موصول ہوئی جمع کرا دی جائے گی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے اس طرح طویل عرصہ کے لیے سماعت ملتوی نہیں کر سکتے ،ایک ہفتے کا وقت دیتے اور رپورٹ کے لیے سماعت ملتوی کر دیتے ہیں۔ عدالت نے نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت 30 ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئے قونصل اتاشی کی ذاتی حیثیت میں وارنٹس تعمیل کی رپورٹ بھی طلب کرلی۔92 نیوزرپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی اپیلیں یکجا کر دیں۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے پاناما ریفرنسزاپیلوں پرنو دسمبر تک سماعت ملتوی کردی، سماعت کے دوران مریم نواز اور کیپٹن صفدر پیش ہوئے ۔جسٹس عامرفاروق نے کہا ہم نے نواز شریف کی حاضری یقینی بنانے کا پراسیس شروع کر رکھا ہے ،مریم نوازاور کیپٹن صفدر کی اپیلیں پراسیس مکمل ہونے کے بعد سنیں گے ۔اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے سابق صدر آصف علی زرداری کی آٹھ ارب کی مشکوک ٹرانزیکشن کیس میں درخواست ضمانت میں استثنی کی درخواست منطورکرتے ہوئے عبوری ضمانت میں توسیع کردی اور کیس کی موجودہ پوزیشن سے متعلق نیب سے پندرہ اکتوبر کو تفصیلات طلب کرلیں۔