اسلام آباد ( خبر نگار ) سپریم کورٹ نے ایف آئی اے کو پشاور میٹرو کی تحقیقات سے روکتے ہوئے منصوبے کی تمام تفصیلات طلب کرلی ہیں۔جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے بی آر ٹی سے متعلق پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف خیبر پختونخوا حکومت کی اپیل باقاعدہ سماعت کے لئے منظور کرکے ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کردیا اور مقدمے کے فریقین کو نوٹس جاری کر دیئے ۔ جسٹس مظہر عالم خان میاں خیل نے کہا کہ کیا بی آر ٹی منصوبہ مکمل ہونے کی کوئی تاریخ ہے بھی یا نہیں؟جس پر صوبائی حکومت کے وکیل نے کہابی آر ٹی منصوبہ 31 جولائی کو مکمل ہوگا، تاخیر کی وجہ منصوبے کے ڈیزائن میں بار بار تبدیلی ہے ، درخواستگزار صرف اپنے گھر کے سامنے تعمیراتی کام روکنا چاہتے تھے ۔عدالت نے مزید سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی ۔ علاوہ ازیں چیف جسٹس گلزار احمد نے ایک بار پھر خیبر پختونخوا حکومت پر تنقید کرتے ہوئے ریمار کس دیئے کہ کے پی کے کا محکمہ پراسکیوشن درست کام نہیں کرتا،پیسے لے لیتے ہیں یا سفارش مان لی جاتی ہے ۔ عدالت نے ہیڈ کانسٹیبل مشتاق احمد کی برطرفی کا سروسز ٹربیونل کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے نوکری پر بحالی سے متعلق درخواست مسترد کردی ۔علاوہ ازیں چیف جسٹس گلزار احمد نے پنجاب حکومت کی 56کمپنیوں میں مبینہ کرپشن اور بے ضابطگیوں کے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ پنجاب حکومت سابق دور حکومت میں بنائی گئی تمام 56کمپنیوں کو بند کیوں نہیں کر رہی؟پنجاب حکومت کو کافی وقت مل گیا ، اب مسئلہ کو حل کرلے ۔کمپنیوں کے ذریعے عوام کو ڈلیوری نہیں ہوسکتی، جو حکومت کے کام ہیں وہ حکومت کرے ۔ سماعت کے دوران پراسیکیوٹر جنرل نیب نے عدالت کو بتایا کہ جن لوگوں نے پیسے واپس نہیں کئے ان کے خلاف ریفرنس دائر کر دیئے ہیں۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہاکہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے سٹیئرنگ کمیٹی بنائی ہے ، 37کمپنیوں سے عوام کو فائدہ پہنچ رہا ہے ، اس مقدمہ میں کچھ آئینی سوالات ہیں جن پر عدالت کی معاونت کروں گا،جن کمپنیوں کی ضرورت نہیں انہیں بند کر دیا جائے گا۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ پنجاب حکومت نیب رپورٹ کا جائزہ لے کرجواب داخل کرے ۔عدالت نے مزید سماعت ایک ماہ کے لئے ملتوی کر دی۔سپریم کورٹ نے وکلا کی عدم موجودگی کے باعث گیس انفرا سٹرکچر سیس کیس کی سماعت بغیر کاروائی 10فروری تک ملتوی کردی۔ سپریم کورٹ نے پاکستان میڈیکل کمیشن سے متعلق کیس میں سندھ اور بلوچستان ہائیکورٹ کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے پہلے فیصلہ سنانے سے روک دیاہے ۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے آبزرویشن دی کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد متاثرہ فریق سپریم کورٹ سے رجوع کرسکتا ہے ، وکیل نے بتایا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے اس معاملے میں فیصلہ محفوظ کررکھا ہے ۔