لاہور(عثمان علی )سموگ کے خطرات سے نمٹنے کے لیے صنعتی یونٹس کے خلاف فوری کاروائی کے لیے حکمت عملی تبدیل ، جوڈیشل آرڈر ز کے تحت کارروائیاں شروع کر دی گئیں اور شہر میں آلودگی کا سبب بننے والے 25 کے قریب یونٹس سیل کر دیے گئے ہیں جبکہ یہ تجویز بھی زیر غور ہے کہ کارروائیوں کو مزید موثر بنانے کے لیے لوکل گورنمنٹ ایکٹ کا سہارا لیا جائے ۔اس حوالے سے ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ انوائرمینٹل پروٹیکشن ایکٹ کے سیکشن 16 کی بجائے فوری کارروائی کے لیے جوڈیشل آرڈرز کے ذریعے کارروائیاں کی جار ہی ہیں کیونکہ سیکشن 16تحت آلودگی کاسبب بننے والے عناصر کے خلاف کارروائی کے دوران ان یونٹس کو فوری طور پر سیل نہیں کیا جاسکتا ہے اور اس کے تحت ان کو پہلے نوٹسز جاری کیے جاتے ہیں پر سماعت ہوتی ہے جس کے بعد حتمی کارروائی کی جاتی ہے جس کے لیے وقت درکار ہوتا ہے تاہم اسموگ خدشات کے باعث اس امر کی ضرورت ہے کہ ان عناصر کے خلاف فوری اور موثر کارروائی ہو ۔ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ا س حوالے سے یہ بھی زیر غور ہے کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کا سہار ا لیا۔اس حوالے سے ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات لاہور علی اعجاز کا کہنا تھا کہ ایسے یونٹس جو آلودگی کاسبب بن رہے ہیں ان کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں پہلے 509کے قریب یونٹس کو جوڈیشل آرڈرز پر نوٹسز جاری کیے تھے اور ایسے یونٹس جنھوں نے عمل درآمد نہیں کیا ان کے خلاف کارروائیاں شروع کر دی گئیں اور 25کے قریب یونٹس سیل کر دیے گئے ہیں۔