کراچی (کامرس رپورٹر)پاکستان سٹاک ایکسچینج میں ایک روزہ مندی کے بعد منگل کو ریکوری آئی اور اوپیک ممالک کے مابین ممکنہ معاہدے سے عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں بڑھنے کے پیش نظر آئل اینڈ گیس جبکہ تعمیراتی شعبے کو مراعاتی پیکج سے سیمنٹ سیکٹر کے شیئرز کی خریداری کے باعث کے ایس ای100انڈیکس کی31ہزار کی نفسیاتی حد بحال ہوگئی اور انڈیکس652.40پوائنٹس کے اضافے سے 31231.55پوائنٹس کی سطح پرپہنچ گیا۔تیزی کے سبب64.17فیصد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے نتیجے میں مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت ایک کھرب 13ارب47کروڑ6لاکھ روپے بڑھ گئی تاہم کاروباری حجم پیرکی نسبت 25.95فیصدکم رہا ۔ کے ایس ای30انڈیکس بھی339.79پوائنٹس کے اضافے سے 13865.80پوائنٹس اورکے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 424.70پوائنٹس کے اضافے سے 22446.92پوائنٹس پر بند ہوا ۔گزشتہ روز مجموعی طور پر335کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 215کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ100کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی اور20کمپنیوں کے حصص کی قیمتیں مستحکم رہیں ۔علاوہ ازیں عالمی مارکیٹ میں منگل کو سونے کی قیمت میں16ڈالر فی اونس اضافہ کے باعث مقامی طور پر بھی سونے کی قیمت 400روپے کے اضافے سے 97ہزارروپے فی تولہ کی بلند ترین سطح پرجبکہ پہنچ گئی جبکہ10 گرام سونے کی قیمت342روپے کے اضافے سے 83162روپے ہوگئی ۔مقامی کرنسی مارکیٹ میں منگل کو پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر بڑھ کر168روپے کی بلند سطح پر پہنچ گیا ۔انٹر بینک میں ڈالر1.12روپے کے اضافے سے 168.10روپے جبکہ اوپن مارکیٹ میں قیمت خرید50پیسے کے اضافے سے 166.50روپے سے بڑھ کر167روپے اور قیمت فروخت1.50روپے کے اضافے سے 166.50روپے سے بڑھ کر168روپے ہوگئی ۔