کراچی (سٹاف رپورٹر)کراچی میں لاک ڈاؤن میں گرانفروشوں اورذخیرہ اندوزوں کی گرفت کیلئے حکومتی سطح پراقدامات نہ ہونے کے سبب عوام کوبدترین صورتحال کاسامنا ہے ،کریانہ سٹوروں پرآٹا،چینی سمیت اشیائے خورونوش کی مصنوعی قلت پیدا کرکے منہ مانگی قیمت وصول کی جارہی ہے ،کرونا کے خوف سے کراچی کے ڈپٹی اوراسسٹنٹ کمشنرزمارکیٹوں میں آنے سے گریزاں ہیں،شدید مہنگائی سے بیزارلوگوں اوردکانداروں میں تلخ کلامی بھی دیکھنے میں آئی،شہرکے مختلف مقامات سے موصولہ اطلاعات کے مطابق لاک ڈاؤن کے اعلان کیساتھ ہی لوگ کریانہ،سبزی اور گوشت کی دکانوں پرٹوٹ پڑے جہاں آٹا ملز45 روپے کے بجائے 55 سے 60 روپے کلو،چینی 80 کی بجائے 85 سے 90 روپے کلو،گھی بناسپتی 170 کی بجائے 200 سے 220 روپے کلوفروخت ہونے لگا جبکہ دال،چاول اوردیگراجناس کے بھی منہ مانگے دام وصول کئے گئے ، پیرکومارکیٹ میں آٹا اورچینی کا شدید بحران تھا ۔اس صورتحال کا علم ہونے کے باوجود کمشنرکراچی کی جانب سے شہریوں کو ریلیف دینے کا کوئی اقدام نہیں کیا جاسکا،اس ضمن میں کمشنرہاؤس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ عوام اپنی شکایات کمشنرکی ہیلپ لائن پردرج کرائیں جبکہ ہیلپ لائن 1122 پرشکایات سننے والے ہی موجود نہیں۔