اسلام آباد (نامہ نگار،صباح نیوز)اسلام آباد کی عدالت میں امریکی خاتون سنتھیا ڈی رچی کی پیپلز پارٹی کے رہنما رحمٰن ملک کے خلاف مقدمہ درج کرانے کی درخواست پر سماعت ہو ئی ،پولیس نے تحریری جواب جمع کرادیا جس میں کہا گیا ہے کہ 2011 میں سنتھیا کی جانب سے زیادتی کی رپورٹ سفارتخانہ یا تھانے میں درج نہیں کرائی گئی۔مقدمے کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج جاوید اقبال سپرا نے کی ۔تھانہ سیکرٹریٹ نے رحمٰن ملک کے خلاف مقدمہ درج نہ کرنے پر موقف اختیار کیا کہ سنتھیا رچی کی رپورٹ میں دھمکیوں کی نوعیت اور ثبوت نہیں پیش کیے گئے ،سنتھیا نے دھمکی آمیز فون کالز کے نمبرز بھی پولیس کو جمع نہیں کرائے ، مکمل تفصیلات فراہم نہ کرنے کے باعث مقدمہ درج نہیں کر سکتے ، سابق وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی کے وکیل نے عدالت میں میمو جمع کرا دیا۔ عدالت نے کیس کی سماعت 20 جولائی تک ملتوی کر دی۔ سماعت کے دوران سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی جانب سے وکیل جاوید وینس پیش ہوئے اور کہا کہ اس کیس میں یوسف رضا گیلانی اپنا جواب جمع کرانا چاہتے ہیں،کورونا کی وجہ سے وہ قرنطینہ میں ہیں، وقت دیا جائے آئندہ سماعت پر وکالت نامہ پیش کرسکیں، سنتھیا رچی کے وکیل نے انہیں بطورفریق شامل کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ یوسف رضاگیلانی کو ہم نے اس درخواست میں فریق ہی نہیں بنایا ۔