کراچی (سٹاف رپورٹر)سندھ اسمبلی کی کارروائی کے دوران پینل آف چیئرمین کے شرجیل انعام میمن اوراپوزیشن ارکان میں تلخ کلامی ہوگئی جسکے بعد شرجیل میمن نے اسمبلی اجلاس ہی ایک ہفتہ کیلئے ملتوی کردیا۔ایوان میں گرما گرمی پی ٹی آئی کے رکن ارسلان تاج کے توجہ دلاؤ نوٹس پرہوئی،شرجیل انعام میمن نے ارسلان تاج سے کہا کہ وہ پہلے ایوان کے قواعد پڑھیں پھربات کریں،آپ چاہتے ہیں کہ اسمبلی آپکی مرضی کے مطابق چلے ،ایسا نہیں ہوسکتا،جس پرارسلان تاج نے جواب دیا کہ آپ میری زبان بندی چاہتے ہیں،بحث مباحثہ کے بعد شرجیل میمن نے ارسلان تاج کو توجہ دلاؤ نوٹس پربولنے کی اجازت دی،ارسلان تاج نے کہا کہ ایوان کو بتایا جائے کہ پلی بارگین کرنیوالے افسران کوواپس کیوں لیا گیا،کیا یہ رعایت نہیں کہ پیسے واپس کرنے والوں کودوبارہ تعینات کردیا گیا،انہوں نے کہا کہ سیکریٹری خزانہ حسن نقوی 12 ملین روپے کی پلی بارگین کرچکے ،اسی فیصد خزانہ انکے ہاتھ میں ہوتا ہے ،انہوں نے کرپشن کی، پیسے واپس کئے تاکہ پتلی گلی سے نکل جائیں،شرجیل میمن نے وزیراعلیٰ سے متعلق ادا کئے گئے جملے کارروائی سے حذف کرادیئے ۔اس موقع پروزیر پارلیمانی امورمکیش کمارچاولہ نے جوابی وارکرتے ہوئے کہا کہ چینی چور ہم سے جواب مانگ رہے ہیں،چینی چور،آٹا چورسب آپکے پاس ہیں،انہوں نے پی ٹی آئی ارکان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ چینی چورکو آپکی حکومت کیوں اندرنہیں کرتی،ایوان میں ہلڑبازی کے دوران شرجیل میمن ارکان کو خاموش رہنے کی ہدایت کرتے رہے اورکہا کہ یہ کنٹینرنہیں،سندھ اسمبلی ہے ،شورشرابے کے دوران پینل آف چیئرمین کے شرجیل میمن نے اجلاس پیر25 جنوری تک ملتوی کردیا۔