کراچی( سٹاف رپورٹر ) سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس سید یوسف علی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے حکومت سندھ کی جانب سے اخبارات کو ادائیگیاں نہ کرنے کے خلاف کونسل آف پاکستان نیوزپیپرایڈیٹرز کی جانب سے توہین عدالت کی دائردرخواست پر محکمہ اطلاعات سے اشتہاری ایجنسیوں کو دی گئی رقم کا گزشتہ سالوں کا ریکارڈ طلب کرلیا ہے ،عدالت کا کہنا تھا کہ اخبارات کو علم ہونا چاہیے کہ ان کے نام پر اشتہاری ایجنسیوں کو کتنی رقم دی جا چکی ہے ؟ ۔منگل کو سماعت کے موقع پر درخواست گزاروں نے عدالت کو بتایا کہ عدالت کے حکم پراب تک مکمل عمل نہیں کیا گیا ،سندھ حکومت کی جانب سے ادائیگی تاخیر سے کی جارہی ہے ، ڈاکٹر جبار خٹک کا کہنا تھا کہ اخبارات کو اب تک صرف جزوی ادائیگی ہوئی ، خطیر رقم ابھی بقایا ہے ، اشتہاری ایجنسیوں کے ذریعے جاری شدہ اشتہارات کے واجبات اب تک نہیں ملے ،عدالت نے استفسار کیا کہ اخبارات کو 31 دسمبر تک کے پورے پیسے کب ملیں گے ، ایجنسیوں کے ذریعے جاری شدہ اشتہارات کے واجبات اخبارات کون دے گا، اخبارات کو دئیے گئے اشتہارات کے واجبات ابھی تک کیوں نہیں ملے ؟ سی پی این ای نے مزید بتایا کہ ہم گزشتہ پانچ سالوں سے مطالبہ کرتے آرہے ہیں کہ اشتہاری ایجنسیوں کے بجائے اخبارات کو براہ راست اشتہارات دیں، اخبارات کے واجبات میں سے سندھ ریونیو بورڈ کے ٹیکس کے نام پر غیرقانونی کٹوتی کی گئی ، عدالت نے مقدمے کی سماعت چھ فروری تک ملتوی کر دی۔