لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک )وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کوئی غیر جمہوری قدم نہیں اٹھائینگے ،سندھ میں گورنر راج لگے گا نہ کراچی کو صوبہ بنایا جارہا ہے ۔ آرٹیکل 149سیکشن 4کے تحت ہم پوچھنا چاہتے ہیں کہ سندھ حکومت نے اپنے اور وفاق سے ملنے والے فنڈز کہاں لگائے ،اسی لئے تو پیپلز پارٹی نے شور مچانا شروع کردیا ہے ،انہیں پتہ چل گیا ہے کہ ان کی اتنی بڑی چوری پکڑی جارہی ہے ، لوگوں کو گمراہ کرنا شروع کردیا کہ عمران خان اور فروغ نسیم سندھ کو توڑ رہے ہیں۔پروگرام ہارڈ ٹاک پاکستان میں اینکر پرسن ڈاکٹر معید پیرزادہ سے گفتگو میں انہوں نے کہا وفاقی حکومت چاہتی ہے سندھ میں لوکل گورنمنٹ کو فعال بنا کر اختیارات دئیے جائیں، پی پی حکومت معصوم شہریوں کو بیوقوف بنا رہی ہے کہ وفاقی حکومت نے کراچی اور سندھ پر حملہ کردیا ،سندھ کا اپنا بجٹ بھی ہے اور وفاقی حکومت بھی دیتی ہے مگر پتہ نہیں سندھ حکومت نے اتنی بڑی رقم کہاں لگائی،سندھ کے کراچی سمیت تمام شہر مسائل کا گڑھ بن چکے ،غریب کو تو کچھ ملا نہیں،اندرون سندھ ایڈز نے ڈیرے ڈالے ہیں،آرٹیکل 149سیکشن 4میں وفاقی حکومت صوبائی حکومت کو صرف ڈائریکشن دے سکتی ہے کچھ اور نہیں کرسکتی،اس آرٹیکل کو ذوالفقار بھٹو نے بنایا تھا ،آج تک تمام الیکشن بھٹو ازم پر ہی جیتے گئے ،اگر سندھی بھائی اسے چیلنج کررہے ہیں پھر تو وہ بھٹو کی دانائی کو چیلنج کررہے ہیں۔ ہم سندھیوں کوحقوق دینا چاہتے ہیں ۔سعید غنی اچھا آدمی مگر بدقسمتی سے وہ غلط پارٹی میں ہے ۔اگر نوازشریف پلی بارگین کی آفر کررہے ہیں یا ان کو کوئی آفر کررہا ہے تو میرے علم میں نہیں ہے ،پرویز مشرف کو سپریم کورٹ کے فیصلہ پر باہر جانے دیا گیا،اگر پلی بارگین ہوئی تو دس سال کے لئے نوازشریف نااہل ہوجائینگے ۔