کراچی (سٹاف رپورٹر)سندھ اسمبلی میں صوبائی محتسب کی تقرری کا اختیارگورنر سے وزیراعلیٰ کو دینے کا ترمیمی بل اپوزیشن کی مخالفت کے باوجود کثرت رائے سے منظورکرلیا گیا۔نئی گاڑیوں کی رجسٹریشن بک جاری کرنے کے بجائے چپ کارڈ جاری کرنیکے بل کی بھی منظوری دیدی گئی۔بدھ کواجلاس کے دوران وزیرپارلیمانی امورمکیش کمارچاؤلہ نے صوبائی محتسب کے تقرر،اسکی مدت اوراہلیت سے متعلق ترمیمی بل پیش کیا،جس پراپوزیشن ارکان نے احتجاج کرتے ہوئے شدید نعرے بازی کی،اپوزیشن ارکان بولنے کی اجازت نہ ملنے پرواک آؤٹ کرگئے ،بل پیش کرنے سے قبل وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ترمیمی بل کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد یہ اختیاروزیراعلیٰ کو حاصل ہے کہ وہ محتسب کا تقررکرے ،اب گریڈ 20 کے مساوی یا ہائیکورٹ کے ریٹائرڈ جج کا تقررکیا جاسکے گا جبکہ محتسب کی مدت 4سال کو دوسری مرتبہ بھی استعمال کیا جاسکے گا،سندھ اسمبلی نے بل کوکثرت رائے کے ساتھ منظورکرلیا ،وزیرپارلیمانی امورمکیش کمار چاؤلہ کا پیش کردہ موٹروہیکل ترمیمی بل بھی کثرت رائے سے منظورکرلیاگیا۔ایوان میں پالیسی بیان دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے کہا کہ وفاقی وزراکا سندھ میں قدرتی گیس کے بحران پرغیر ذمہ دارانہ بیان قابل مذمت ہے ،بیان واپس لیا جائے ۔وفاقی وزیر پیٹرولیم کی پریس کانفرنس سندھ کے لئے قابل تشویش ہے ، وفاقی وزیر کو یہ بات یاد رکھنی چاہئے کہ آئین کے آرٹیکل 158 کے تحت گیس پیدا کرنے والے صوبے کا پہلا حق تسلیم کیا گیا ہے ،جو حق آئین نے صوبوں کو دیا ہے اس کو تسلیم نہ کرنا گویا آئین کو تسلیم نہ کرنا ہے ۔