کراچی(ایس ایم امین)سندھ بلوچستان حکومتوں نے آبی تنازع مشترکہ مفادات کونسل اجلاس کے بجائے صوبائی سطح پرباہمی مشاورت سے حل کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔بلوچستان حکومت نے پٹ فیڈرکینال اور کیرتھر کینال کے زرعی پانی میں کٹوتی پرسندھ کیخلاف معاملہ 23 دسمبر کو مشترکہ مفادات کونسل میں اٹھانے کا فیصلہ کیا تھا۔ وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے بلوچستان حکومت کو پانی کا تنازع باہمی مشاورت سے حل کرنے پرآمادہ کیا او رتحفظات دورکئے ۔اس ضمن میں جمعہ کو بلوچستان حکومت کے ایک اہم ترین وفد کی وزیراعلی سندھ طویل ملاقات کی۔ملاقات میں چشمہ جہلم لنک کینال کے معاملے پربلوچستان نے یقین دہانی کرائی کہ سی سی آئی میں معاملہ اٹھانے پرسندھ کے مؤقف کی حمایت کی جائے گی ۔ارسا میں وفاقی ممبر پنجاب سے لیے جانے کے فیصلے پربھی سندھ حکومت نے تحفظات سے بلوچستان حکومت کوآگاہ کیا اوربتایا کہ پنجاب سے سندھ کو 5 ہزار کیوسک اضافی پانی کی فراہمی کے فیصلے پرعمل نہیں ہوا جس کی وجہ سے بلوچستان کوشارٹ فال کا سامنا کرنا پڑا۔وزیراعلیٰ سندھ سے ملاقات کرنے والا وفد چیف سیکرٹری بلوچستان کیپٹن (ر) فضل اصغراور سیکرٹری آبپاشی اکبر بلوچ پرمشتمل تھا۔