روزنامہ 92نیوز کی خبر کے مطابق سندھ میں شپنگ اور فریٹ فاروڈنگ کمپنیوں اور ان کے ایجنٹس کی جانب سے 25ارب ٹیکس چوری کے معاملہ پر بااثر شخصیت کی ہدایت پر کارروائی روکنے کا انکشاف ہوا ہے ۔سندھ میں کرپشن کی خبریں معمول بن چکی ہیں۔ ماضی میں فشنگ کے شعبہ میں ایک اعلیٰ سیاسی شخصیت کے ایما پر کروڑوں روپے ماہانہ بھتہ وصولی کے لئے فرنٹ مین کے چرچے رہے تو غیر قانونی ہائیڈرنٹس کے ذریعے کمائی کا اربوں روپے حصہ وصول کرنے کا انکشافات بھی ہوا۔یہ عام تاثر بھی ہے کہ بدعنوانی کی اس کمائی کو لانچز کے ذریعے بیرون ملک منتقل کیا جاتا رہا ہے۔افسوسناک امر تو یہ ہے کہ سندھ میں ہر قسم کی لوٹ مار کے ڈانڈے نہ صرف پاکستان پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت سے ملتے ہیں بلکہ سندھ کے علاوہ ملک بھر کے بدعنوان عناصر کو پناہ بھی سندھ میں ہی لیتے ہیں۔لاہور پیراگون سوسائٹی میں اربوں کی بدعنوانی میں ملوث مسلم لیگ ن کے رہنمائوں کے فرنٹ مین قیصر امین بٹ کا سندھ میں سابق صدر کے قریبی دوست کے گھر سے گرفتار ہونا اس کا ثبوت ہے۔ اب بااثر سیاسی شخصیت کے ایما پر شپنگ کمپنیوں کی جانب سے 25ارب کی ٹیکس چوری کا کیس دبانے کا معاملہ سامنے آیا ہے ۔بہتر ہو گا حکومت ایک اعلیٰ سطحی عدالتی کمیشن بنائے جو سندھ میں دولت کی لوٹ مار کے ذمہ داران کا تعین کرے اور ملزموںکو انصاف کے کٹہرے میں لائے تاکہ بدعنوانی کا خاتمہ کر کے وسائل عوام کی ترقی و خوشحالی پر صرف ہو سکیں ۔