کراچی(سٹاف رپورٹر)وزیر اعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے چھ نئی ریپڈ ٹیسٹنگ مشین اور تین لاکھ ٹیسٹنگ کٹس خریدنے کی منظوری دے دی ہے تاکہ سرکاری شعبے میں کورونا وائرس COVID-19 ) کی تشخیص کی گنجائش میں اضافہ کیا جاسکے ۔ انہوں نے یہ منظوری ہفتے کے روز کورونا وائرس کے مشتبہ افراد کی تشخیص کیلئے ٹیسٹنگ کٹس کے دستیاب سٹاک اور روزانہ ٹیسٹوں کی موجودہ استعداد کے جائزے سے متعلق اجلاس میں دی۔ وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ صوبائی حکومت کے پاس تقریبا 7500 ٹیسٹنگ کٹس دستیاب ہیں اور اگلے 7 دن تک کیلئے یہ سٹاک کافی ہے ۔مراد علی شاہ نے محکمہ صحت کو ہدایت کی کہ مزید تین لاکھ کٹس خریدی جائیں ۔ ماہرین نے بتایا کہ دو لاکھ ٹیسٹنگ کٹس برطانیہ کی کمپنی سے خریدی جاسکتی ہیں۔ وزیراعلیٰ نے اس تجویز کی منظوری دی اور انڈس ہسپتال کو ہدایت کی کہ وہ اگلے 15 دن کے اندر اس سامان کی فراہمی کیلئے کوشش کریں۔ وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ صوبے میں ٹیسٹنگ کی گنجائش 200 سے بڑھا کر 2020 تک کردی گئی ہے ۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ یہ دن میں کم از کم 5000 تک ہونی چاہئے ۔ماہرین نے انھیں بتایا کہ جب نئی پی سی آر مشینیں خریدی جائیں گی تو صلاحیت میں اضافہ ہوجائے گا۔ وزیراعلیٰ نے تکنیکی کمیٹی کی سفارش پر ٹیسٹنگ سسٹم کے قیام کیلئے 6 پی سی آر مشینوں کی خریداری کی منظوری دی۔ اس کے علاوہ انہوں نے کینیڈا سے ایک لاکھ ٹیسٹنگ کٹس کے ساتھ ساتھ ریپڈ ٹیسٹنگ مشین کی خریداری کی بھی منظوری دی۔اجلاس میں مشینوں اور کٹس کی خریداری کافیصلہ کیا گیا۔وزیراعلیٰ نے محکمہ صحت کو ہدایت کی کہ وہ سروسز ہسپتال کراچی میں کورونا وائرس کے مریضوں کا یونٹ قائم کرے ۔ انہوں نے یونٹ کے قیام کیلئے فوری طور پر 13.4 ملین روپے جاری کرنے کا حکم دیا۔مراد علی شاہ نے وارڈز کی مرمت، ضروری سازوسامان کی خریداری اور ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل سٹاف کی پوسٹنگ کی بھی ہدایت کی۔سیکرٹری خزانہ نے وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت پر محکمہ صحت کو فنڈز جاری کردیئے