اسلام آباد(سپیشل رپورٹر ، مانیٹرنگ ڈیسک ، 92نیوز رپورٹ ، ایجنسیاں ) وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سندھ میں گورننس خراب ہی نہیں ناکام ہے اور اربوں روپے کی کرپشن کے بڑے ثبوت ملنے پر یہ سب پریشان ہیں جبکہ ا تحادیوں نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کی زیر صدارت سندھ کی اتحادی جماعتوں کے رہنمائوں کا اجلاس ہوا ،گورنر سندھ عمران اسماعیل ، تحریک انصاف، متحدہ اور جی ڈی اے کے وفود نے اجلاس میں شرکت کی۔رہنمائوں نے سندھ حکومت کی مبینہ زیادتیوں سے عمران خان کو آگاہ کیا اور سندھ حکومت کیخلاف شکایتوں کے انبار لگا دئیے ۔ اجلاس میں ایم کیو ایم نے اپنے مطالبات وزیر اعظم کو پیش کئے ۔شرکا کا کہنا تھا کہ مراد علی شاہ کے ہوتے ہوئے وفاقی حکومت کا کوئی منصوبہ مکمل نہیں ہوسکے گا۔ تقریباً 25 اراکین نے وزیر اعظم سے ملاقات کی ،وفد نے وزیراعظم کو سندھ حکومت اور وفاقی افسران کی کرپشن کے ثبوت بھی پیش کئے ،وفد نے کہاکہ کیا وفاقی حکومت کی پیپلز پارٹی سے ڈیل تو نہیں ہوگئی،ایم کیو ایم نے وزیراعظم سے کراچی، حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کیلئے فنڈز مانگ لیے ۔ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے اسدعمرکوسندھ کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے فنڈرز جاری کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ پولیس اورانتظامیہ کے افسروں کی کرپشن ثابت ہوئی تو کارروائی کرینگے ،ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے افسران کیخلاف کارروائی کا عندیہ دیتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں کرپٹ افراد کی گنجائش نہیں ،سب کی باری آئیگی ،سندھ حکومت سمیت کسی سے ڈیل کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں وفاقی وزارتوں میں سندھ سے متعلقہ مسائل کے حل کیلئے فوکل پرسنزلگانے پراتفاق کیاگیا ۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ سندھ میں سب سے زیادہ کرپشن ہوئی،احتساب کی سب سے زیادہ ضرورت سندھ میں ہے ۔میں کرپشن کے خلاف جہاد کرنے آیا ہوں، کرسی کی فکر نہیں ،کسی سے کوئی ڈیل ہوگی نہ ڈھیل دی جائے گی۔ مرادعلی شاہ کے ہوتے ہوئے وفاقی حکومت کا کوئی منصوبہ مکمل نہیں ہوسکے گا۔وزیر اعظم کی اتحادی جماعتوں کے اجلاس میں آئی جی اور چیف سیکرٹری بھی شریک ہوئے جبکہ کامیاب نوجوان پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا ہے کہ حکومت کا کام کاروبار کے راستے میں آنے والی ہر رکاوٹ کو ختم کرنا اور نوکریاں پیدا کرنا ہے تاکہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کرنے والے آگے بڑھ سکیں ،کامیاب جوان پروگرام میں شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنانا ہے ، یہ تو ابھی شروعات ہے ، اور منصوبے بھی آئینگے ،کامیاب معاشرے میں میرٹ پر کام ہوتا ہے اور لوگوں کو اپنے کاروبار شروع کرنے کیلئے مواقع ، سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں جس کے باعث محنت کا جذبہ رکھنے والے نوجوان اوپر آتے ہیں، نوجوانوں کو اس پروگرام سے بہت امیدیں ہیں جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ایک لاکھ 90 ہزار خواتین نے اس پروگرام کے تحت درخواستیں دیں، سنا ہے نوجوان کہتے ہیں کہ عمران خان کرپٹ لوگوں کیساتھ ہاتھ نہیں ملاتا۔ انہوں نے کامیاب نوجوانوں میں قرض کے چیک بھی تقسیم کئے ۔وزارت اطلاعات و نشریات میں اصلاحات، عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں کے ضمن میں پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کا کردار اور مستقبل کے لائحہ عمل پراجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت میڈیا کی آزادی پر یقین رکھتی ہے ، میڈیا کا معاشرے اور حکومتی اقدامات پر رائے عامہ قائم کرنے میں کردار کلیدی حیثیت رکھتا ہے ۔وزیراعظم نے معاون خصوصی برائے اطلاعات کو میڈیا ورکرزکے حقوق کے تحفظ کے حوالے سے ہر ممکن اقدامات اور تعاون کی ہدایت کی۔وزارت اطلاعات میڈیا ورکرز کی تنخواہوں کی بروقت ادائیگی کیلئے اقدامات اٹھائے ، میڈیا ورکرز کی فلاح وبہبود کے منصوبوں، معاشی ترقی اور خارجہ امور کو اجاگر کیا جائے