کراچی (وقاص باقر/92نیوز) سندھ کابینہ کے نومنتخب وزراء اورمشیروں کی اکثریت گریجویٹ اوربیشترکی تفویض کیے گیے محکموں کے حوالے سے کوئی تعلیمی استعداد نہیں،ڈاکٹرعذرا فضل سب سے زیادہ اثاثوں کی مالک ہیں۔سندھ کابینہ کے ارکان میں سے شہلارضا اورسید سردارشاہ نے ماسٹرزکیا ہے جبکہ اسماعیل راہو، شبیربجارانی، محمد بخش مہراورسعید غنی گریجویٹ ہیں،ڈاکٹرعذرا فضل میڈیکل گریجوایٹ اورمرتضی وہاب بیرسٹرہیں،شہلارضا کے پاس 12 ہزار نقد، 8 تولے سونا اورسیونگ اکاؤنٹ میں رقم ہے ، انکے پاس گھر،گاڑی اورپلاٹ نہیں، ذرائع آمدن صرف تنخواہ ہے ،وزیرمعدنیات ومعدنی وسائل شبیربجارانی زراعت کے پیشے سے وابستہ، 100 تولہ طلائی زیورات، پیٹرول پمپ، فلیٹ اور 5 لاکھ روپے کے ہتھیاروں کے مالک ہیں، آصف زرداری کی ہمشیرہ اوروزیرصحت سندھ ڈاکٹرعذرا کے مجموعی اثاثے 9کروڑ سے زائد ہیں۔انکے پاس کراچی، اسلام آباد،گوادراورنوابشاہ میں پراپرٹی ہے ،ایک ٹریکٹرکی مالکن ڈاکٹر عذرا فضل ڈی ایچ اے سٹی میں 500 اور1000 گزکے پلاٹس ہیں، وزیرریونیو مخدوم محبوب الزماں کو 2 دکانیں اور4 پلاٹ ورثے میں ملے ،کیٹل بزنس میں سرمایہ کاری 30 لاکھ ہے ، وزیرزراعت اسماعیل راہو کے پاس 3 کروڑ کی پراپرٹی کے ساتھ مجموعی اثاثے 5 کروڑ78 لاکھ سے زائد ہیں، وزیرتعلیم سردارعلی شاہ کے مجموعی اثاثے 3 کروڑ سے زائد اور2017 میں 39 ہزار 40 روپے انکم ٹیکس دیا، سردارعلی شاہ 5 لاکھ روپے کے لائیو سٹاک اور155 تولہ سونے کے مالک ہیں،وزیربلدیات سعید غنی بی کام پاس اورایک لاکھ کے ہتھیاروں کے مالک ہیں، ایک کروڑسے زائد کی پراپرٹی اور 29 لاکھ سے زائد بینک کا قرضہ ہے ، سعید غنی کے سیونگ اکاؤنٹ میں بھی خطیررقم ہے ، درست اثاثے نہ بتانے پرالیکشن لڑنے سے نااہل محمد بخش مہر گریجویٹ ہیں جبکہ پی ایس 111 سے شکست کھانے والے بیرسٹرمرتضی وہاب کے پاس 20 تولے سونا ہے ۔