لاہور، کراچی، ملتان، سیالکوٹ، چنیوٹ، سوات، (رپورٹنگ ٹیم، نمائندگان، مانیٹرنگ ڈیسک) ملک بھر میں شدید بارشوں اور بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کے بعد بیشتر دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ہوگئی، دریائے چناب میں اونچے درجے کے سیلاب کے باعث چنیوٹ میں ہائی الرٹ جاری کردیا گیا، سیلاب سے سیکڑوں ایکڑ پر فصلیں زیر آب آگئیں جبکہ کئی دیہاتوں کا شہروں سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا، لوگوں کو نقل مکانی کی ہدایات بھی جاری کر دی گئیں۔قصورمیں مصطفی آباد للیانی کے نواح موضع کلیاں میں مسلسل بارشوں سے بوسیدہ چھت گر نے سے ملبے تلے آکرخاتون شگفتہ جاں بحق اور اس کا بیٹا ذیشان شدید زخمی ہوگیا۔سندھ حکومت نے کراچی کے 6اضلاع سمیت صوبے کے 20اضلاع کو آفت زدہ قراردے دیا۔آفت زدہ قرار دیئے جانے والے اضلاع میں کراچی کاضلع جنوبی،ویسٹ ،ایسٹ، سینٹرل ،کورنگی ،ملیر جبکہ دیگر میں حیدر آباد،بدین،ٹھٹھہ، سجاول، جامشورہ، ٹنڈو محمد خان ،مٹیاری،دادو،میر پور خاص،عمر کوٹ،تھرپارکر،نوابشاہ اور سانگھڑشامل ہیں، اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کردیاگیا۔محکمہ موسمیات نے آج ،کل اور پرسوں سندھ،پنجاب،خیبر پختونخوا ،کشمیراور بلوچستان میں موسلا دھار بارشوں کی پیشگوئی کر دی۔ کراچی، حیدرآباد، ٹھٹھہ، بدین اور میرپور خاص میں بارشوں کے باعث اربن فلڈنگ کا خطرہ بھی رہے گا،پی ڈی ایم اے نے سندھ کے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرزکوالرٹ جاری کردیا۔ مون سون کے ساتویں سپیل کا سسٹم آج سندھ میں داخل ہو گا۔ راولپنڈی، اٹک، چکوال، جہلم، منڈی بہائوالدین،حافظ آباد،سیالکوٹ،نارووال،لاہور،قصور،اوکاڑہ،فیصل آباد،سرگودھا،میانوالی،خوشاب،ٹوبہ ٹیک سنگھ،راجن پور،ڈیرہ غازی خان،ملتان،خانیوال،دیر،سوات،بونیر،شانگلہ،کوہستان،مانسہرہ،ایبٹ آباد، پشاور، چارسدہ،مردان،صوابی،کوہاٹ اورکرم میں گرج چمک کیساتھ موسلادھاربارش کاامکان ہے ۔بلوچستان میں لسبیلہ، خضدار، آواران، خضدار، قلات، لسبیلہ سمیت پہاڑی علاقوں کے ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے ۔ سیالکوٹ میں نالہ پلکھو میں طغیانی کے باعث ڈالووالی کو سدھ سے ملانے والا پل ٹوٹنے سے سرحدی دیہات کازمینی رابطہ منقطع ہو گیا،نالہ پلکھو کے مختلف مقامات پراب تک تین پل ٹوٹ چکے ہیں،پل کی تعمیر کے دوران پلاسٹک پائپ استعمال کرنے کاانکشاف ہوا ہے ۔ ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ کاکہنا ہے عارضی پُلوں کیلئے انتظامات جاری ہیں۔ نالہ ایک میں طغیانی سے پانی موضع رلیوکے میں داخل ہوگیا جس سے ہزاروں ایکڑ اراضی تباہ ہو نے کا خدشہ ہے ۔ ہیڈمرالہ سے 3لاکھ50ہزار کیوسک پانی کا ریلا گزرنے کے بعد شہباز پور پل کے قریب نالہ ایک کا بند ٹوٹنے سے متعدد دیہات میں پانی داخل ہو گیا۔ نالہ پلکھومیں پانی کی سطح4700سے 2471کیوسک ، نالہ ایک میں16ہزار کیوسک سے کم ہو کر7262کیوسک ہوگئی، نالہ ڈیک اور نالہ بھیڈ میں بھی پانی کی سطح کم ہو رہی ہے ۔صباح نیوز کے مطابق نالہ ایک میں شگاف پڑنے سے چک چودہ اور دیگر دیہات میں پانی پھیل گیا۔ نالہ پلکھو کے سیلابی پانی سے بھگل شرقی،بھگل غربی ،بھکھرے والی ،چک اختیار زیر آب آگئے ۔ ریسکیو1122سمبڑیال نے چک چودہ کے علاوہ رندھیر باگڑیاں میں فلڈ ریلیف پوسٹیں قائم کردیں۔دریائے چناب میں اونچے درجے کے سیلاب سے چنیوٹ اوربھوآنہ کے 80دیہات زیرآب آگئے ۔ موضع لودیا، ٹھٹہ وروکہ،فتح کوٹ تاجہ،موضع ساہمل،ابھولکا،بلڑکا،سجنکا،ہرسہ ٹھٹہ نہرہ،سعی حسین اور ٹھٹہ حشمت میں سیلابی پانی داخل ہونے سے ان علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا، شہریوں نے محفوظ مقامات پر نقل مکانی شروع کردی ،سینکڑوں ایکڑ پرفصلیں زیر آب آ گئیں۔ ڈگری کالج جامعہ آباد، ہائر سیکنڈری سکول بھوآنہ اور دوست محمد لالی پل پر فلڈ ریلیف کیمپ قائم کردیئے گئے ،فلڈکنٹرول روم کے مطابق چنیوٹ کے مقام پر دریائے چنا ب میں تین لاکھ کیوسک پانی کاریلا گزرا۔پھالیہ میں ہیڈ قادر آباد کے مقام پر دریائے چناب میں پانی کی آمد ایک لاکھ 84ہزار کیوسک اور اخراج ایک لاکھ 75ہزار کیوسک ہے ،جاگو کلاں کے قریب سینکڑوں ایکڑ اراضی زیر آب آگئی، 11افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ جھنگ کے قریب ریسکو ٹیموں نے 12امدادی پوائنٹ قائم کر دئیے ، ڈپٹی کمشنر خانیوال آغا ظہیر عباس نے تمام محکموں کو الرٹ جاری کردیا ،تحصیل کبیروالا میں فاضل شاہ فلڈ بند پر 5 فلڈ ریلیف کیمپس قائم کر کے اہلکار تعینات کردئیے گئے جبکہ رہائشی کیمپ کے لئے تجویز کردہ سکول کھول کر ڈس انفیکشن سپرے بھی کردیا گیا۔ملتان کے لئے اگلے 24 گھنٹے اہم قرار دے دیئے گئے ،سیلابی ریلے سے نمٹنے کے لئے کئی بستیاں خالی کرالی گئیں،ضلعی انتظامیہ نے فلڈ وارننگ جاری کردی۔دریائے سندھ میں بھی پانی کی سطح تیزی سے بلند ہو رہی ہے ۔گڈو اورسکھر بیراج پر سیلابی صورتحال ہے ، پانی کچے کے علاقے میں داخل ہونے سے 20سے زائد گائوں متاثر ہوئے ، لوگ نقل مکانی پر مجبور ہیں، آئندہ چوبیس گھنٹوں میں پانی کی سطح میں مزید اضافے کا امکان ہے ۔گھوٹکی کے 40دیہات زیرآب آگئے ۔گائوں نور چاچڑ کے مقام پرشینک بندمیں تیزی سے کٹائو جاری ہے ، انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے جس کے باعث بڑے پیمانے پر نقصان کا خدشہ ہے ۔ جھڈوکے ندی اور سیم نالوں میں پانی کی سطح بڑھنے اورطغیانی کے باعث شہر ڈوبنے کا خدشہ ہے ۔ پران ندی کا پانی میر غلام حسین کالونی میں داخل ہوگیا۔جھڈو پنگریو بائی پاس پر ملوک شاہ قبرستان کے قریب مٹی کے بند پرپانی کادباؤبڑھ رہا ہے جبکہ انتظامیہ شہر کو ڈوبنے سے بچانے کیلئے سر توڑ کوشش کررہی ہے ۔ زیر آب دیہات میں پاک فوج کا ریسکیو آپریشن جاری ہے ۔سندھڑی کے قریب گوٹھ صالح منگریو میں مکان کی چھت گر نے سے 3 افراد شدید زخمی ہوگئے ۔سیہون شریف میں منچھر جھیل میں پانی کی سطح 117 آر ایل تک پہنچ گئی، دانستر نہر کا دروازہ ٹوٹنے سے کئی دیہات زیر آب آ گئے ، محکمہ انہار نے ایمرجنسی نافذ کردی، وزیر اعلی سندھ نے ڈپٹی کمشنر جامشوروکو ریسکیو کارروائیوں کا حکم دیدیا۔ دریائے سندھ میں تربیلاکے مقام پر آمد 265200کیوسک اور اخرج 264800کیوسک، دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پرآمد 69900کیوسک اور اخراج69900کیوسک، جہلم میں منگلاکے مقام پرآمد71100کیوسک اور اخراج71100کیوسک، چناب میں مرالہ کے مقام پرآمد 126800کیوسک اور اخراج121200 کیوسک رہا۔جناح بیراج آمد267300 کیوسک اور اخراج260300کیوسک،چشمہ آمد266800کیوسک اوراخراج 288500کیوسک، پنجند آمد60900 کیوسک اور اخراج 45900کیوسک، گدو آمد 226300کیوسک اور اخراج 216300کیوسک، سکھرآمد205200کیوسک اور اخراج200500کیوسک جبکہ کوٹری بیراج آمد60400 کیوسک اور اخراج 60500کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔تربیلا کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1392فٹ،پانی کی موجودہ سطح1550.00 فٹ،پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1550فٹ اورقابل استعمال پانی کا ذخیرہ 5.980 ملین ایکڑ فٹ، منگلا کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1050فٹ،پانی کی موجودہ سطح 1242.00 فٹ،پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1242فٹ اورقابل استعمال پانی کا ذخیرہ 7.356 ملین ایکڑ فٹ جبکہ چشمہ کا کم از کم آپریٹنگ لیول 638.15فٹ،پانی کی موجودہ سطح 640.70 فٹ،پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 649 فٹ اور قابل استعمال پانی کا ذخیرہ0.035ملین ایکڑ فٹ رہا۔ شدید بارشوں کے باعث مسافر ٹرینوں کا شیڈول بھی متاثرہواہے اور کراچی اور کوئٹہ سے آنے والی ٹرینیں 1 سے 9 گھنٹے کی تاخیر کا شکار ہوئی ہیں۔ تیزگام ایکسپریس9 ، ملت اورفرید ایکسپریس 7 ،علامہ اقبال ، رحمان بابااور پاکستان ایکسپریس6 ،گرین لائن ایکسپریس اورکراچی ایکسپریس 5 ،شاہ حسین 4،خیبر میل 2 گھنٹے 25 منٹ جبکہ کوئٹہ سے آنے والی جعفر ایکسپریس 4 گھنٹے لیٹ ہوئی۔قراقرم ایکسپریس اورکراچی ایکسپریس کینسل کر دی گئیں ۔مسافروں کو دوسری گاڑیوں میں ایڈجسٹ کیا جائے گا،جو مسافر نہ جانا چاہیں ان کو فل ریفنڈ دے دیا جائے گا ۔محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ روزبالائی خیبر پختونخوا ، وسطی/جنوبی پنجاب ، سندھ ، کشمیر ، اور گلگت بلتستان میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی جبکہ دیگر علاقوں میں موسم خشک رہا۔آج اتوار کے روز سندھ ، شمال مشرقی وجنوبی پنجاب ،بالائی خیبر پختونخوا ، کشمیر اور گلگت بلتستان میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے ۔زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت تربت 41، نور پور تھل ، بھکر اورسکرنڈمیں 39 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔لاہور میں گزشتہ روز موسم جزو ی ابر آلود رہا چند ایک مقامات پر بارش ہوئی، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 33 سینٹی گریڈ رہا۔سوات کی تحصیل مدین کے علاقے شاہ گرام میں سیلابی ریلے میں بہہ کر جاں بحق ہونے والے ایک ہی خاندان کے 6افراد سمیت گیارہ افرادکو سپر دخاک کردیا گیا۔خیبر پختونخوا حکومت نے بارش اور سیلابی ریلوں میں جاں بحق ہونے والوں کیلئے فی کس 5 لاکھ اور زخمیوں کے لئے ایک ایک لاکھ روپے کا اعلان کردیا،متاثرین مکانات کی فوری تعمیر کے لئے حکومتی امداد کے منتظر ہیں۔سکردوکے علاقے شگرمیں سیلاب کی تباہ کاریوں سے 50خاندان متاثرہوئے ۔