اسلام آباد ،کوئٹہ (وقائع نگار،92نیوزرپورٹ،آن لائن)سینٹ کی قائمہ کمیٹی پٹرولیم نے صوبہ بلوچستان کے علاقے سوئی میں گیس کی لوڈ شیڈنگ کا نوٹس لیتے اقدامات کرنے کی ہدایت کردی۔گزشتہ روز قائمہ کمیٹی کااجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر محسن عزیز کی زیر صدارت ہوا۔سینیٹر سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ موسم کی سردی اور گیس کی طلب میں اضافے سے علاقے میں عوام کو مشکلات کا سامنا ہے ۔سینیٹر میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ سوئی کے علاقے کو گیس نہ ملی توسینٹ سے استعفیٰ دے دیں گے اور بندوق اٹھانی پڑی تو سب سے پہلے آپ لوگوں پر اٹھائوں گا ۔انہوں نے کہا کہ سوئی میں جہاں گیس ہے وہاں گیس کی لوڈ شیڈنگ ہے ، میں حلفاً کہتا ہوں کہ آج بھی سوئی میں ہماری خواتین لکڑیاں جلاتی ہیں، اگر یہاں گیس کی لوڈ شیڈنگ ختم نہ کی گئی تو وہ پارلیمنٹ میں ہی احتجاج شروع کر دیں گے ۔ سرفراز بگٹی نے اجلاس میں پی پی ایل حکام سے کہا کہ سوئی کو گیس نہ ملی تو سینٹ سے استعفی دے دونگا، جبکہ ہمیں محب وطن نہ ہونے کا طعنہ بھی دیا جاتا ہے ۔ کمیٹی نے ہدایات دیں کہ سوئی کے علاقے میں لوڈ شیڈنگ کو ختم کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔سوئی گیس حکام نے کہا کہ کمرشل سرگرمیوں کی وجہ سے سوئی میں پریشر کم ہے ۔ سیکرٹری پٹرولیم نے یقین دہانی کرائی کہ وزارت اپنے ماہرین اور انجینئرز سوئی کے علاقے میں بھیجے گی اور اس معاملے کی تفصیلی رپورٹ کمیٹی کے سامنے پیش کی جائے گی۔ کمیٹی نے چیئرمین سینٹ کی ہدایت کے باجود ایل پی جی ایئر مکس پلانٹس کی تنصیب میں تاخیر کا سختی سے نوٹس لیا۔ کمیٹی نے ایس ایس جی سی حکام کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی کے سامنے غلط بیانی نہ کی جائے ۔ سینیٹر محمد یوسف بادینی نے کہا کہ کمیٹی کو درست معلومات فراہم نہیں کی جا رہی۔ کمیٹی کے ارکان نے ان منصوبوں کی تاخیر پرشدید احتجاج اورعلامتی واک آئوٹ کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کو نظر انداز کیا جا رہا ہے ۔ ایس ایس جی سی حکام نے بھی بورڈ سے منظوری کے بعد مارچ کے اختتام تک گراؤنڈ بریکنگ کی یقین دہانی کرا دی۔