مکرمی !سماجی رابطوں کی ویب سائٹس فیس بک اور ٹویٹر وغیرہ بنانے والوں کا مقصد لوگوں کو آپس میں جوڑنا تھالیکن پاکستان میں آجکل انکا استعمال مذہبی اور سیاسی شدت پسندی کو فروغ دینے کیلئے ہو رہا ہے اکثرلوگوں کی پروفا ئل کھول کر چیک کریں تو آپکو کسی نہ کسی سیاسی یا مذہبی جماعت کے خلاف نفرت انگیز مواد ہی نظر آئے گا۔اختلاف رائے ہر ایک کا حق ہے لیکن عوام نے رابطے اور تفریح کے اس ذریعے کو صرف ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالنے اور انتشار پھیلانے کا ذریعہ بنا لیا ہے ، آپ جونہی فیس بک یا ٹویٹر کھولیں آپکو زیادہ تر نفرت انگیز مواد ہی نظر آئے گا۔سمجھ سے بالا ہے کہ اس قوم میں تعلیم کی کمی ہے یا تربیت کی ۔التماس یہ ہے کہ حکومت اور عوام دونوں کو اس سلسلے میں سنجیدگی اور برداشت کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔اسی طرح ہی تبدیلی آ سکتی ہے۔ (محمد مبین رائوٹاٹے پور ، ملتان)