مکرمی !سوشل میڈیا کہنے کو تو معلومات حاصل کرنے کا سب سے اہم ذریعہ ہے اس کی بدولت ہم ہزاروں میل دور اپنے عزیزوں کے ساتھ سہولت سے بات چیت کر سکتے ہیں اور دنیا بھر کی خبریں باآسانی معلوم کر سکتے ہیں۔ سوشل میڈیا نے جہاں ہمارے بچوں اور نوجوانوں کو سہولیات کی نعمت سے آراستہ کیا ہے وہی ان سے بہت کچھ چھین لیا ہے اس وقت کم از کم 80 سے فیصد سے زیادہ لوگ سوشل میڈیا کو اپنے فائدے کے لئے کم بلکہ اپنے جسمانی اور ذہنی تسکین کے لئے زیادہ استعمال کر رہے ہیں جو سراسر انسان کو برائیوں میں غومبتلا کر رہا ہے۔ سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال معاشرے میں منفی رویوں اور غیر سماجی سرگرمیوں کا باعث بن رہا ہے اس کے زیادہ استعمال سے نوجوان طبقہ معاشرتی اور سماجی تعلقات کے فقدان کا شکار ہو رہا ہے۔ سوشل میڈیا کی وجہ سے معاشرہ بد نظمی اور ہنگامی صورتحال کا شکار ہو رہا ہے نوجوانوں میں ذہنی دباؤ اور ڈپریشن کا باعث بن رہا ہے۔ انسان کا سب سے قیمتی اثاثہ اس کا اخلاق اس کا کردار اور اس کا نظریہ ہوتا ہے افسوس سوشل میڈیا نے تینوں کا جنازہ نکال دیا ہے۔ آج کا نوجوان کردار کے معنی تک نہیں جانتا افسوس اس بات کا ہے کہ ہمارے والدین اب تک نہ سمجھے ک ہوہ اپنے بچوں کو اس گمراہی سے روکنے میں ناکام ہیں۔ (حبیبہ سلیم‘ کراچی)