چینی کمپنی نے 25اکتوبر بروز پیر سے داسو ڈیم پر دوبارہ کام شروع کر دیا ہے، چینی کمپنی گیزوبا گروپ نے صوبہ خیبر پختونخوا میں اپر کوہستان کے علاقہ میں رواں سال جولائی میں 13چینی انجینئروں کی بس حادثے میں ہلاکت کے بعد سکیورٹی کے خدشہ کے پیش نظر ڈیم پر کام بند کر دیا تھا جسے اب دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔تین ماہ کے تعطل کے بعد داسو ڈیم پر چینی کمپنی کا دوبارہ کام شروع کرنے کا فیصلہ خوش آئند ہے۔ چینی کمپنی نے ڈیم کے تمام عملہ کوکورونا ٹیسٹ اور کورونا ویکسینیشن کا ریکارڈ ہمراہ لانے کی ہدایت کی ہے۔ اپر کوہستان میں شاہراہ قراقرم کے کنارے بننے والے داسو ڈیم 2026 تک مکمل ہوگا اور اس سے 4320میگا واٹ سستی پن بجلی پیدا ہو گی ۔یہ محض ایک ڈیم ہی نہیں پاک چین دوستی کی اہم علامت بھی ہے،لہذااس کے تمام تکمیلی مراحل تک چینی کمپنی کے انجینئروں سمیت تمام سٹاف اور اس میں کام کرنے والے پاکستانی ورکروں کو مکمل سکیورٹی فراہم کرنا اورکام کے دوران ان کی آمدو رفت کے تحفظ کو یقینی بنا نا ضروری ہے۔چینی کمپنی کے دوبارہ کام شروع کرنے کا فیصلہ اس امر کا غماز ہے کہ واپڈا نے داسو ڈیم پروجیکٹ پر سکیورٹی کو کافی حد تک بہتر بنایا ہے تاہم ضرورت اس امر کی ہے ڈیم پر کام کرنے والے عملہ کی ہمہ وقت چوکس نگرانی کی جائے تاکہ مستقبل میں بس حادثہ جیسے واقعات سے بچا جا سکے،جس میں سکیورٹی خدشات کا ا ظہارکیا گیا تھا۔