واشنگٹن (این این آئی)سپر پاور کے دعویدار امریکہ میں کرونا وائرس سے کاروبارٹھپ اور 33لاکھ افراد بیروزگار ہوگئے ۔کرونا سے امریکہ1982کے بعد پہلی مرتبہ شدید متاثر ہوا،آئندہ ماہ بیروزگاری کی شرح میں 30فیصد اضافہ متوقع ہے ،بیروزگاری کی وجہ کرونا وائرس کے باعث کاروباروں کی بندش ہے ،میڈیارپورٹس کے مطابق رواں ہفتے امریکہ میں بے روزگاری الائونس کے لیے 32 لاکھ 28 ہزار 300 لوگوں نے لیبر ڈپارٹمنٹ میں اپنی درخواستیں جمع کرائیں۔ بے روزگار ہونے والے درخواست گذار افراد کی تعداد ماضی کے مقابلے میں پانچ گنا بڑھ چکی ہے جب کہ اس میں تیزی سے اضافہ متوقع ہے ۔کرونا وائرس جس تیزی سے پھیل رہا ہے ، اسے دیکھتے ہوئے ماہرین کا خیال ہے کہ اس تعداد میں کئی گنا اضافہ ہو جائے گا۔ کیونکہ امریکہ بھر میں ریستوران، ہوٹل، سینما گھر اور ایئر لایئنز بند ہیں اور ان شعبوں میں کام کرنے والے لاکھوں کارکن اپنے گھروں میں بیٹھے ہیں۔ کئی کمپنیوں نے اپنے جزوقتی ملازموں کو نکال دیا ہے اور بہت سے کل وقتی ملازمین بھی چھانٹی کی زد میں آ گئے ہیں۔بعض ماہرین اقتصادیات کا خیال ہے کہ بے روزگاری کی شرح 13 فی صد سے اوپر جا سکتی ہے ، جو 2009 کی کساد بازاری کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہو گی۔