لاہور (نامہ نگار خصوصی) سپریم کورٹ نے کھوکھر برادران کے خلاف از خود نوٹس نمٹاتے ہوئے اداروں کو قانون کے مطابق کارروائی کا حکم دے دیا ، عدالت نے کھوکھر برادران کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کی استدعا پر متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کی ہدایت کر دی ، جسٹس منظور ملک نے ریمارکس دئیے کہ اﷲ نے جسے اتھارٹی دی ہو اسے احتیاط سے استعمال کرنا چاہیے ،سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں جسٹس منظور ملک ،جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس منصور علی شاہ پر مشتمل بنچ نے کھوکھر برادران کے خلاف اراضی قبضے سے متعلق ازخود کیس کی سماعت کی لاہور رجسٹری میں سماعت کی، سیف الملوک کھوکھر اور افضل کھوکھر عدالت کے روبرو پیش ہوئے ،بنچ کے سربراہ جسٹس منظور ملک نے دوران سماعت ریمارکس دئیے کہ کھوکھر برادران کے خلاف از خود نوٹس کن حالات میں لیا گیا ہمارے پاس مواد موجود نہیں ،عدالت نے مزید کہا کہ ہمارا تعلق نہیں ہے کس نے کس کو اراضی بیچی ہے ،ہمارے کندھے پر رکھ کر کیس نیب کو ریفر مت کرائیں،بنچ کے رکن جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دئیے کہ ہم اپنی حدود سے آگے نہیں جا سکتے تمام ادارے اپنی حدود میں رہ کر قانون کے مطابق کام کریں ،عدالت نے ڈی جی ایل ڈی اے کو باور کروایا کہ آپ اپنا کام کریں اور سپریم کورٹ کو اپنا کام کرنے دیں،عدالت نے کھوکھر برادران کے خلاف اینٹی کرپشن میں درج مقدمات کا بھی قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔ادھر سپریم کورٹ نے غیرت کے نام پر سگی بہن اور اپنے دوست کو قتل کرنے والے مجرم کی بریت کی اپیل مسترد کر دی،سپریم کورٹ نے مجرم احمد علی کی سزا عمر قید سے کم کر کے 15 سال کر دی، ملزم نے 2006 میں راحیل اور اپنی بہن کو غیرت کے نام پر قتل کر دیا تھا ۔