اسلا م آ با د (آن لائن)نظام عدل میں نمایاں اصلاحات لانے والے پاکستان کے 26 ویں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید خان کھوسہ 20 دسمبر 2019 کو اپنی مدت ملازمت ملازمت پوری کر کے ریٹائر ہوچکے ہیں۔ان کی جگہ نئے چیف جسٹس جناب جسٹس گلزار احمد نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے ،جو 2فروری 2022تک منصف اعلیٰ کے اس عہدے پر براجمان رہیں گے ۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سپریم کورٹ اس وقت زیر التوء مقدمات کی تعداد 42000کے لگ بھگ ہے ۔جبکہ گزشتہ ایک سال کے دورانیہ میں 8000سے زائد مقدمات کو نمٹایاگیا ہے ۔سابق چیف جسٹس آصف سعید خان کھوسہ نے اپنی 337 دن کی بطور چیف جسٹس آف پاکستان تعیناتی کے دورانیہ میں پانامہ سکینڈل ،آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع ،جج ارشد ملک ویڈیوسکینڈل ،دہشت گردی کی تعریف ،آسیہ مسیح توہین رسالت ،آشیانہ ہائوسنگ سکینڈل ، جھوٹے گواہوں کیخلاف کارروائیوں کے اجراسمیت متعدد اہم مقدمات پر فیصلے جاری کئے ۔ڈکٹیٹر پرویزمشرف کوبھی انہی کے دورانیہ میں سپریم کورٹ کی قائم کردہ خصوصی عدالت نے 5مرتبہ سزائے موت جبکہ سزا سے قبل فوت ہوجانے کے صورت میں ڈی چوک لا کر3 دن لٹکانے جیسا فیصلہ سنایا ۔ آصف سعید خان کھوسہ کی بطور چیف جسٹس تعیناتی کے دورانیہ میں ماضی کے بر عکس عدالتی تحمل کا جو مظاہرہ کیا گیا اس کی نظیر ملنا مشکل ہے ۔ازخود نوٹس لینے سے پرہیز کیا گیا ،نظام عدل میں اصلاحات کیلئے ماڈل کورٹس کے قیام سمیت ویڈیو لنک ٹیکنالوجی متعارف کرائی گئی جس سے دیکھتے ہی دیکھتے 25 سال پرانے فوجداری مقدمات نمٹ گئے ۔