اسلام آباد(خبر نگار)عدالت عظمیٰ نے ہری پور میں سیمنٹ فیکٹری کیلئے سرکاری سطح پر زمین کے حصول کے معاملے پر وفاقی اورخیبر پختونخوا حکومت سے جواب طلب کرلیا ہے ۔جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سیمنٹ فیکٹری کے لیے سرکاری سطح پر حاصل کی گئی زمین کی قیمت میں اضافہ کرنے کے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف صوبائی حکومت کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ہدایت کی کہ وفاقی اور صوبائی حکومت بتائے سیمنٹ فیکٹری کیلئے زمین کے حصول کا طریقہ کار کیا تھا۔عدالت کے استفسار پر صوبائی حکومت کے وکیل کا کہنا تھا کہ سیمنٹ فیکٹری کے قیام کی فزیبیلیٹی رپورٹ ایف ڈبلیو او نے تیار کی، لیکن یہ بات درست نہیں کہ سیمنٹ فیکٹری کیلئے زمین ایف ڈبلیو او نے خود حاصل کی ۔جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ رسپانڈنٹ کا الزام ہے کہ زمین قانونی طریقہ کار کے مطابق نہیں لی گئی۔عدالت نے کیس پر مزید سماعت عید تک ملتوی کر دی۔عدالت عظمیٰ نے گلگت بلتستان کی عدلیہ میں تقرریوں کے خلاف دائر آئینی درخواست پر سماعت ملتوی کرتے ہوئے آبزرویشن دی ہے کہ گلگت بلتستان سے متعلق معاملات میں سپریم کورٹ کے اختیار سماعت کا سوال پہلے سے طے ہوچکا ہے ۔گزشتہ روز چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس پر سماعت کی اور قرار دیا کہ معاملہ تفصیل کے ساتھ سن کر فیصلہ کریں گے ۔عدالت نے گلگت بلتستان سپریم اپیلٹ کورٹ کے رجسٹرار کی عدم پیشی پر ان کے خلاف جاری توہین عدالت کی کارروائی نمٹادی ۔دوران سماعت رجسٹرار گلگت بلتستان سپریم اپیلٹ کورٹ کی طرف سے جاری شو کاز نوٹس کا جواب جمع کیا گیا جس پر عدالت نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے نوٹس واپس لیا ۔چیف جسٹس نے کہا اس حوالے سے ہم پہلے ہی آئینی حیثیت کیس میں فیصلہ دے چکے ہیں،زیر غور کیس میں تمام درخواست گزاروں کو ایک ساتھ سن کا فیصلہ کریں گے ۔عدالت نے کیس پر مزید سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کر دی۔