اسلام آباد (خبرنگار) سپریم کورٹ نے اصغر خان کیس میں اٹھائے گئے سوالات پر حکومت سے موقف طلب کرلیا ۔ جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے 2012میں اصغر خان کیس میں سنائے گئے فیصلے پر عملدرآمدسے متعلق کیس کی سماعت کی تو ایف آ ئی اے کے وکیل نے بتایا کہ سربمہر تفصیلی رپورٹ جمع کرادی گئی ہے ۔ جسٹس یحیی آفریدی نے استفسار کیاکہ سپریم کورٹ کا 25 ستمبر 2018کا ایک حکمنامہ ہے ، کیا سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق کیس ملٹری اتھارٹیز کو بھیجا گیا ؟بتایا جائے کہ کیس کس تاریخ کو بھیجا گیا، تفصیل فراہم کریں۔ جسٹس عظمت سعید نے کہاکہ یہ دیکھنا ہے کہ کیا آ رمی ایکٹ کے تحت کیس بھیجا گیا یا نہیں ، اگر ایک ایشو میں کیس آ رمی ایکٹ کے تحت چل رہا تو کیا سویلین پر بھی یہ ہی قانون لاگو ہو گا ؟ ممکن ہے اس کیس کا یہ ہی حل ہو ۔جسٹس عظمت سعید نے کہاکہ سپریم کورٹ نے آ رمی افسران کا معاملہ آ رمی ایکٹ کے تحت ریفر کرنے کا حکم دیا تھا کیس میں کئی اہم سوالات سامنے آ ئے ہیں، حکومت اہم سوالات پر اپنا موقف پیش کرے ۔ اصغر خان کے اہلخانہ کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ عدالت آ رمی افسران کیخلاف کیس چلنے کی تفصیلات بھی طلب کرے جس پر جسٹس اعجازالاحسن نے کہاکہ پہلے معلومات تو آ نے دیں اسکے بعد معاملہ کو آگے بڑھایا جائیگا عدالت نے کیس کی سماعت غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی۔عدالت نے پرائیویٹ سکولوں کو ریگولیٹ کرنے کے پنجاب اور سندھ حکومت کے قوانین کو آئین کے مطابق قرار دیتے ہوئے پرائیویٹ سکولوں کو قانون میں درج طریقہ کار اور ٹائم فریم کے مطابق فیسیں وصول کرنے کا حکم دیا ۔چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس فیصل عرب اور جسٹس اعجا زالاحسن پر مشتمل تین رکنی بنچ نے دو ایک کی اکثریتی فیصلے کے تحت پرائیویٹ سکولوں کی فیسوں میں سالانہ پانچ فیصد سے زیادہ اضافہ ریگولیٹری اتھارٹی کی پیشگی اجازت سے مشروط کرنے کے قانون کو درست قرار دیتے ہوئے پنجاب پرائیویٹ ایجوکیشن انسٹی ٹیوشن پروموشن اینڈ ریگولیشن ایکٹ مجریہ 2017کی سیکشن سات کو آئین کے آرٹیکل 18سے متصادم قرار دینے کے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم کردیا جبکہ سندھ پرائیویٹ سکول ریگولیشن اینڈ کنٹرول آرڈننس مجریہ 2001کو آئین کے مطابق قرار دینے کے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا ۔عدالت نے سالانہ فیس میں پانچ فیصد سے زیادہ اضافہ نہ کرنے کی پابندی کو درست قرار دیتے ہوئے پرائیویٹ سکولوں کی فیسوں میں بیس فیصد کمی کرنے کے سپریم کورٹ کے 13دسمبر 2018کے عبوری حکم کو واپس لے لیا اور قرار دیا کہ فیسوں میں بیس فیصد کمی کو بقایا جات کی صورت میں وصول نہیں کیا جائے گا۔جسٹس فیصل عرب نے فیسوں میں پانچ فیصداضافے کی حد سے اختلاف کیا اور اختلافی نوٹ میں اسے آئین کے آرٹیکل 18سے متصادم قرار دیا ۔ سپریم کورٹ نے گنے کے کاشتکاروں کو ادائیگی سے متعلق کیس میں شوگر ملز کو جمعہ تک رقوم کاچیک جمع کرانے کا حکم دیدیا ۔ تین رکنی بنچ نے قراردیا کہ3شوگر ملز ایک ماہ کے اندرکسانوں کے بقایا جات کلیئر کریں۔ دوسری جانب سپریم کورٹ میں پاکپتن دربار اراضی کیس کی 18 جون کو ہونیوالی سماعت موخرکردی گئی ۔عدالت نے سماعت موخر ہونے سے متعلق فریقین کو آگاہ کر دیا لیکن نوٹس میں سماعت موخر ہونے کی وجوہات سے آگاہ نہیں کیا گیا۔