نیویارک ( ندیم منظور سلہری سے ) سکھ رہنمائوں نے امریکی ارکان سینٹ سے ملاقاتیں کی ہیں اور بھارت میں اپنی نسل کشی کے ثبوت پیش کئے ہیں۔ نارتھ امریکہ میں سکھوں کی نمائندہ تنظیم سکھ فار جسٹس نے خالصتان کی آزادی کے لئے واشنگٹن میں امریکی ایوان بالا کے اراکین سے ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے ۔ وفد نے یو ایس ایمبیسڈر انٹرنیشنل ریلیجس فریڈم سیم برائون بیک سے بھی خصوصی ملاقات کر کے انہیں بھارت میں جاری سکھوں کی نسل کشی کے دستاویزی ثبوت فراہم کئے ۔ وفد کا کہنا تھا کہ بھارت جسکو دنیا سب سے بڑی جمہوریت کا ملک کہتی ہے اصل میں وہ غریب عوام اور اقلیتوں کے لئے بلیک ہول بن چکا ہے بھارت کا اسامہ بن لادن اس وقت نریندر مودی ہے امریکی سفیر سیم براون بیک نے وفد کو یقین دلایا کہ وہ فراہم کردہ تمام دستاویزات کو آئندہ ہونے والے اجلاس میں بحث کے لئے ایجنڈے کا حصہ بنائیں گے ۔ سکھ فار جسٹس کے عہدیداران نے پریس کانفرنس میں ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ خالصتان بن کر رہے گا جس طرح بھارت نے پاکستان کے دو ٹکڑے کیے ہم اسی بھارت کے کئی ٹکڑے کرینگے اور جب کشمیر اور خالصتان معرض وجود میں آئینگے تو وہ پاکستان کے دو بازو ہونگے ۔ انہوں نے کہا کہ 6 جون کو واشنگٹن میں ریفرنڈم 2020 کے لئے ایک بہت بڑا اجتماع ہو گا جس میں امریکی کانگریس کے اراکین بھی خطاب کرینگے ۔