الیکشن کمیشن نے این اے 75ڈسکہ کے ضمنی الیکشن کالعدم قرار دیتے ہوئے 18مارچ کو دوبارہ پولنگ کا فیصلہ دیدیا ہے۔چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے اپنے فیصلہ میں کہا ہے کہ متذکرہ حلقہ میں 19فروری کو صاف‘ شفاف اور منصفانہ ضمنی الیکشن نہیں ہوا ‘ ضمنی انتخاب میں لڑائی‘ جھگڑا‘ تشدد ہوا اور ووٹروں کو حتمی رائے دہی کیلئے آزادانہ ماحول فراہم نہیں کیا گیا۔ بلا شبہ ڈسکہ کے ضمنی الیکشن کو صاف‘ شفاف نہیں کہا جا سکتا،الیکشن کمیشن کا اسے کالعدم قرار د ے کر18مارچ کو دوبارہ انتخاب کرا نے کاحکم دینا بالکل بجا اور درست ہے۔ اس ضمنی انتخاب میں انتظامیہ کی طرف سے واضح بدانتظامی دیکھنے میں آئی، جس کی وجہ سے نہ صرف لڑائی‘ جھگڑے کا ماحول پیدا ہوا بلکہ ووٹروں کو ان کے حق رائے دہی میں انتہائی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور انہیںہراساں کیا گیا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ 18مارچ کو شفاف پولنگ کے لئے ان تمام اقدامات کو یقینی بنایا جائے جن کی نشاندہی چیف الیکشن کمشنر کی طرف سے کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ چیف لیکشن کمشنر نے 19فروری کے انتخابات کے موقع پر تعینات گوجرنوالہ،سیالکوٹ،ڈسکہ اور سمبڑیال کے جن افسروں کو ان کے عہدوں سے ہٹانے، ڈویژن بدرکرنے،معطل کرنے یا ان کی طلبی کا حکم دیا ہے، اس پر مکمل عملدرآمد کرایاجائے اور دوبارہ ہونے والی پولنگ پر ذمہ دارافسروں کے تقرر کو یقینی بنایا جائے تاکہ متذکرہ حلقے میں 18رچ کو پرامن ،شفاف ، منصفانہ اور غیر جانبدارانہ انتخا ب کو یقینی بنایا جا سکے۔