اسلام آباد(خبرنگار،صباح نیوز)سپریم کورٹ نے نواز شریف کے دور میں تعینات ہونیوالے پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر مشرف رسول کاتقرر غیر قانونی اور غیر شفاف قرار دیدیا۔گزشتہ روز سپریم کورٹ نے مشرف رسول کی تقرری کیخلاف کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا،فیصلہ جسٹس اعجاز الاحسن نے تحریر کیا۔عدالت عظمیٰ کے فیصلے میں کہا گیا کہ مشرف رسول سی آن کی بطور سی ای او کی تقرری میں قانون کی خلاف ورزی کی گئی اور قواعد کو نظر انداز کیا گیا۔ تقرری دوستوں کو نوازنے کی بری مثال ہے ۔ تقرر میں بورڈ آف ڈائریکٹرز کا کام ربڑ سٹیمپ کا تھا۔ پی آئی اے پہلے ہی قریب المرگ اور تباہی کے دہانے پر ہے ۔ مشرف رسول کی تقرری کرتے ہوئے عوامی مفاد کا خیال نہیں رکھا گیا۔ قومی ادارے میں بڑے عہدے پر تقرری کے دوران قواعد کا خیال رکھا جانا چاہئے ۔ مشرف رسول کو سول ایوی ایشن کا کوئی تجربہ نہیں تھا۔ سلیکشن کمیٹی میں وزیر اعظم کے مشیر مہتاب عباسی کی موجودگی ایک اجنبی کی سی تھی۔