لاہور (علی ارشد سے ) وزیر اعظم کی بچت پالیسی نظر اندازکرتے ہوئے ہا ئر ایجوکیشن کمیشن میں بھاری تنخواہوں کے عوض چیئرمین کے من پسند دس سے زائد کنسلٹنٹس کو بھرتی کرلیا گیا ۔کنسلٹنٹس کو ماہانہ 3 سے 4 لاکھ روپے تنخواہ ، لگژری کار، ٹی اے ڈی اے اور گریڈ 21 کی مراعات دی جا رہی ہیں۔ روزنامہ 92 نیوز کو کمیشن کے اعلی ذرائع نے بتایا کمیشن کے 8 سو ملازمین، مشیران اور 9 ڈائر یکٹر جنرلز کے ہوتے ہو ئے تمام شعبہ جات کی نگرانی کے لیے عارضی بنیادوں پر کنسلٹنٹس کی بھرتی کی گئی ہے ۔ اعلی تعلیمی کمیشن کی 15 سالہ تاریخ میں پہلی بار چیئر مین ایچ ای سی کے 10 من پسند افراد کو بطورکنسلٹنٹس بھرتی کیا گیا۔ 15سال سے کام کرنے والے افسران کی بجائے عارضی بنیادوں پر کنسلٹنٹس کی بھرتی کمیشن کے ایکٹ کی خلاف ورزی ہے ، ایچ ای سی ایکٹ کے مطابق ماسوائے چئیر مین ایچ ای سی اور ایگزیکٹو ڈائر یکٹر کوئی بھی شخص کمیشن کا ممبر نہیں ہو سکتا ہے ۔ایکٹ کے مطابق جتنے بھی ملازم بھرتی کیے جا ئیں گے وہ وفاقی حکومت کے قواعدو ضوابط کے مطابق رکھے جا ئیں گے ۔ کمیشن کے تمام شعبہ جات اور ڈویثرنوں میں پہلے سے سربراہان اور ڈائر یکٹر جنرلز کام کر رہے ہیں۔ روزنامہ 92 نیوز سے گفتگو میں چیئر مین ایچ ای سی پاکستان ڈاکٹر طارق بنوری نے کہا معیار کی بہتری کے لیے کمیشن سے منظوری کے بعد تمام کنسلٹنٹس کو عارضی بنیادوں پر بھرتی کیا گیا ہے ۔