چیئرمین سی پیک عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت ملک بھر میں 4خصوصی اقتصادی زونز پر کام تیزی سے جاری ہے، ان زونز کے قیام سے تقریباً 475000بالواسطہ اور 10لاکھ بلا واسطہ روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ سی پیک نہ صرف پاکستان اور چین بلکہ پورے جنوبی ایشیا کی ترقی اور خوشحالی کے لحاظ سے گیم چینجر کی حیثیت رکھتا ہے۔ ماہرین اقتصادیات کے مطابق سی پیک بالخصوص منصوبے کے تحت پاکستان میں قائم ہونیوالے اقتصادی زونز سے ملک میں صنعتی ترقی اور جدید ٹیکنالوجی میں مہارت کیساتھ روزگار کے مواقع سے پاکستان کی معاشی حالت بہتر اور غیر ملکی حکومتوں پر سے انحصار ختم ہو سکتا ہے۔ بدقسمتی سے پاکستان کی ترقی کے دشمن اس گیم چینجر منصوبے کی تکمیل میں روڑے اٹکا رہے ہیں اور عالمی ادارے پاکستان کی کمزور معیشت کو سی پیک منصوبوں کو التوا کا شکار کرنے کیلئے ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ بلاشبہ پاکستان تمام تردبائو کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے سی پیک منصوبوں کی تکمیل کیلئے پرعزم ہے کیونکہ ان اقتصادی زونز کی تکمیل اور جدید ٹیکنالوجی کی درآمد سے پاکستانی مصنوعات، لاگت اور معیار کے تحفظ سے عالمی منڈی کا مقابلہ کرنے کے قابل ہو جائینگے۔ بہتر ہو گا حکومت ان اقتصادی زونز کی تکمیل کا کام مزید تیز کرنے کیساتھ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ان زونز میں سرمایہ کاری کیلئے آمادہ کرنے کی کوششیں بھی تیز کرے تا کہ پاکستانی معیشت کو پائوں پر کھڑا اور ملک سے بیروزگاری کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔