لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے 92نیوز کے پروگرام مقابل میں کہا ہے کہ سیاسی جوڑ توڑ ختم نہیں تیزہوگیااوراب اگست کا ٹارگٹ دیا گیاہے ، فضل الرحمان نے پہلے تو مارچ کا ٹارگٹ دیا تھا اب وہ ادھر ادھر لوگوں سے رابطے کررہے ہیں کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ شاید کوئی تھپکی بھی ہے لیکن میں اس پریقین نہیں رکھتا۔ اپوزیشن یہ کہہ رہی ہے کہ عمران خان میں ملک چلانے کی اہلیت نہیں جبکہ عمران خان کے حلیف بھی یہی کہہ رہے ہیں۔اگر ان کی کوششیں کامیاب ہوجاتی ہے تو پھر پی ٹی آئی میں سے ہی کوئی آدمی آئے گاکیونکہ اس وقت الیکشن تو نہیں ہوسکتے تاہم کچھ عرصے کے بعد ہوسکتے ہیں ۔ بہتر نظام کے بغیر تبدیلی انتشار پیدا کرتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ آٹے او رچینی بحران کی جب فرانزک رپورٹ آئے گی تو بہت سے نام سامنے آئیں گے ابھی میں کسی کا نام نہیں بتا سکتا، وزیراعلی ٰپنجاب نے صوبے میں جتنے افسروں کا تبادلہ کیا ، ان کی اوسط مدت ملازمت صرف تین ماہ بنتی ہے کیا اتنے کم عرصے میں کوئی افسر محکمہ کو سمجھ سکتا ہے ۔97میں بھی ملک میں آٹے کا بحران آیا اس وقت ن لیگ کی حکومت تھی اور یہ بات مشہور ہوگئی تھی کہ شیر آٹا کھا گیا ۔ا نہوں نے کہا کہ ذوالفقارعلی بھٹو نے بیوروکریسی کا بیڑہ غرق کیا بے شمار بیوروکریٹس کو اپنے دور میں نکالا البتہ انہوں نے کچھ کام بھی کئے جن پران کی تعریف ہونی چاہئے ، ہارون الرشید نے کہا کہ واجد ضیا کو عمران خان نے ذمہ داری دی کہیں سے اوربھی اشارہ ہوگا البتہ رپورٹ کو منظر عام پر لانے پر تو عمران خان کو داد دینا پڑے گی ۔عمران خان کی بڑی غلطیوں میں پنجاب میں پولیس اورپٹوار سرکل کی اصلاح نہ کرنا ہے انہوں نے اس کیلئے کوشش ہی نہیں کی۔
سیاسی جوڑ توڑ تیز، اگست کا ٹارگٹ دیا گیا ہے : ہارون الرشید
پیر 06 اپریل 2020ء
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے 92نیوز کے پروگرام مقابل میں کہا ہے کہ سیاسی جوڑ توڑ ختم نہیں تیزہوگیااوراب اگست کا ٹارگٹ دیا گیاہے ، فضل الرحمان نے پہلے تو مارچ کا ٹارگٹ دیا تھا اب وہ ادھر ادھر لوگوں سے رابطے کررہے ہیں کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ شاید کوئی تھپکی بھی ہے لیکن میں اس پریقین نہیں رکھتا۔ اپوزیشن یہ کہہ رہی ہے کہ عمران خان میں ملک چلانے کی اہلیت نہیں جبکہ عمران خان کے حلیف بھی یہی کہہ رہے ہیں۔اگر ان کی کوششیں کامیاب ہوجاتی ہے تو پھر پی ٹی آئی میں سے ہی کوئی آدمی آئے گاکیونکہ اس وقت الیکشن تو نہیں ہوسکتے تاہم کچھ عرصے کے بعد ہوسکتے ہیں ۔ بہتر نظام کے بغیر تبدیلی انتشار پیدا کرتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ آٹے او رچینی بحران کی جب فرانزک رپورٹ آئے گی تو بہت سے نام سامنے آئیں گے ابھی میں کسی کا نام نہیں بتا سکتا، وزیراعلی ٰپنجاب نے صوبے میں جتنے افسروں کا تبادلہ کیا ، ان کی اوسط مدت ملازمت صرف تین ماہ بنتی ہے کیا اتنے کم عرصے میں کوئی افسر محکمہ کو سمجھ سکتا ہے ۔97میں بھی ملک میں آٹے کا بحران آیا اس وقت ن لیگ کی حکومت تھی اور یہ بات مشہور ہوگئی تھی کہ شیر آٹا کھا گیا ۔ا نہوں نے کہا کہ ذوالفقارعلی بھٹو نے بیوروکریسی کا بیڑہ غرق کیا بے شمار بیوروکریٹس کو اپنے دور میں نکالا البتہ انہوں نے کچھ کام بھی کئے جن پران کی تعریف ہونی چاہئے ، ہارون الرشید نے کہا کہ واجد ضیا کو عمران خان نے ذمہ داری دی کہیں سے اوربھی اشارہ ہوگا البتہ رپورٹ کو منظر عام پر لانے پر تو عمران خان کو داد دینا پڑے گی ۔عمران خان کی بڑی غلطیوں میں پنجاب میں پولیس اورپٹوار سرکل کی اصلاح نہ کرنا ہے انہوں نے اس کیلئے کوشش ہی نہیں کی۔
آج کے کالم
یہ خبر روزنامہ ٩٢نیوز لاہور میں پیر 06 اپریل 2020ء کو شایع کی گی
آج کا اخبار
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
منگل 19 دسمبر 2023ء
-
پیر 06 نومبر 2023ء
-
اتوار 05 نومبر 2023ء
اہم خبریں