روزنامہ 92 نیوز کی رپورٹ کے مطابق پنجاب میں سیاحت کے فروغ اور سیاحوں کے تحفظ کے لیے پولیس کی خصوصی ذمہداری لگا دی گئی ہے۔ برٹش بیک پیکر سوسائٹی کے شریک چیئرمین سیموئل جوئنس کے مطابق پاکستان کو ایڈونچر ٹور ازم میں تیسرا بہترین مقام حاصل ہے ۔ بدقسمتی سے 9/11 کے بعد دہشت گردی کے بڑھتے واقعات نے سیاحوں کو خوف زدہ کیا مگر پاکستان کی دہشت گردی کی جنگ میں شاندار کامیابی کے بعد اب ملک میں امن و امان بحال ہونے اور حکومتی کوششوں کے بعد اب ایک بار پھر سیاحوں نے پاکستان کا رخ کرنا شروع کردیا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 2018ء میں تقریباً 18ہزار غیر ملکی سیاح پاکستان آئے جبکہ 2016 اور 2017ء میں یہ تعدادد بالترتیب 10 اور 11 ہزار تھی۔ پاکستان سیاحت کے شعبے سے 10 سے 15 بلین ڈالر ریونیو کما سکتا ہے۔ اس تناظر میں دیکھا جائے تو پنجاب حکومت کی طرف سے سیاحوں کی رہنمائی کے لیے خصوصی حفاظتی اقدامات خوش آئند ہیں۔ پنجاب حکومت پہلے ہی صوبے میں سیاحت کے فروغ کے لیے 2 ہزار ہوٹل‘ 3 ہزار ریسٹورنٹ اور 14 ہزار ٹریول ایجنٹس کی رجسٹریشن کا فیصلہ کر چکی ہے۔ بہتر ہو گا حکومت ٹریول ایجنٹس کو سیاحوں کی ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کا پابند کرے۔ اس کے علاوہ سیاحوں سے فراڈ کے واقعات کا سدباب کیا جائے تاکہ سیاح سیاحت کو محفوظ خیال کرتے ہوئے پاکستان کو پہلی ترجیح میں رکھیں اور سیاحت کے فروغ اورکثیر زرمبادلہ کے حصول کی راہ ہموار ہو سکے۔