اسلام آباد(سہیل اقبال بھٹی)وفاقی حکومت نے سرکاری کمپنیوں میں سیاسی بنیادوں پر تعینات کئے گئے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو ہٹانے کا عمل شروع کردیا۔ پاکستان ایل این جی لمیٹڈ،سوئی سدرن،انٹرسٹیٹ گیس سسٹم اور گورنمنٹ ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز بڑے پیمانے پرتبدیل کردئیے گئے ہیں۔ اوجی ڈی سی ایل اوردیگر کمپنیوں کے بورڈ میں ناقص کارگردگی کے حامل ڈائریکٹرز کوبھی جلد تبدیل کردیا جائے گا۔ چیئرمین پی ایل ایل ڈاکٹر منظوراحمد کو عہدے سے ہٹا کر رابت کونین کو چیئرپرسن لگانے کا حکم جاری کردیا گیا ہے ۔ سابق گورنر سٹیٹ بینک ڈاکٹر شمشاد اخترکو سوئی سدرن گیس کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی چیئرپرسن لگانے جبکہ ایم ڈی پی ایل ایل عدنان گیلانی کی برطرفی کے احکامات بھی منظور کرلئے گئے ہیں۔ پی ایل ایل میں سیکرٹری پٹرولیم کی جگہ ایڈیشنل سیکرٹری پاورڈویژن جبکہ ڈائریکٹر جنرل ایل جی کی جگہ ڈاکٹر ابن حسن کوپنجاب سے تعینات کرد یا گیا ہے ۔ 92نیوز کوموصول سرکاری دستاویز کے مطابق پاکستان ایل این جی لمیٹڈ وزارت توانائی کے ماتحت ایک پبلک سیکٹر لمیٹڈ کمپنی ہے جسے کمپنیز ایکٹ 2017ئمیں شامل کیا گیا۔ایکٹ کے تحت وفاقی حکومت کمپنی کے معاملات چلانے کیلئے بورڈ آف ڈائریکٹرز تشکیل دے سکتی ہے ۔پیٹرولیم ڈویژن کی جانب سے موجودہ حکومت کی سرکاری اداروں میں غیر سیاسی افراد کی تعیناتی کی پالیسی او ر خودمختار بورڈ کی تشکیل کیلئے پی ایل ایل کے بورڈ کی تشکیل نو کیلئے تجاویز دی گئیں۔ پی ایل ایل بورڈ میں سندھ سے سہیل احمدمتین کو ڈائریکٹر جبکہ ڈاکٹر منظور احمد کی جگہ سندھ سے سید مقصود شیر کو تعینات کر دیا گیا ہے ۔سیکرٹری پٹرولیم کی جگہ ایڈیشنل سیکرٹری پاور ڈویژن کو تعینات کیا گیا ہے ۔ ایڈیشنل سیکرٹری پٹرولیم ڈویژن،سیکرٹری خزانہ،ایم ڈی پی ایل ایل، اور ایم ڈی جی ایچ پی ایل کو بورڈ میں برقرار رکھا گیا ہے ۔ دستاویز کے مطابق ایکٹ کے تحت وفاقی حکومت سوئی سدرن کے معاملات چلانے کیلئے بورڈ آف ڈائریکٹرز تشکیل دے سکتی ہے ۔بلوچستان سے نمائندگی کرنے والے آزاد ڈائریکٹر قاضی عظمت عیسیٰ کے استعفے کے بعد بلوچستان کے چیف سیکرٹری کو تعینات کردیا گیا ہے ۔30جون2019ئکی شیئرہولڈنگ کے طریقہ کار کے تحت حکومت پاکستان براہ راست یا بلاواسطہ 73فیصدادا شدہ سرمایہ کی مالک ہے جس کے مطابق حکومت کمپنی کے 9ڈائریکٹرز کا تقرر کر سکتی ہے ۔کمپنی کے 9رکنی بورڈ ممبرز میں ڈاکٹر شمشاد اخترکو چیئرپرسن جبکہ ڈائریکٹرز میں محمد رضی الدین مومن،فیصل بنگالی،ندا رضوان فرید،چیف سیکرٹری بلوچستان، ایڈیشنل سیکریٹری پیٹرولیم ڈویژن،ایڈیشنل فنانس سیکرٹری،جوائنٹ سیکرٹری،سہیل رضی خان کو تعینات کردیا گیا ہے ۔ وفاقی حکومت نے ایل این جی ٹرمینل سکینڈل میں تحقیقات کا سامنا کرنے والی کمپنی انٹر سٹیٹ گیس سسٹم لمیٹڈ کے بورڈ کی بھی تنظیم نو کردی ہے ۔ ڈائریکٹر جنرل (ایل جی) کی جگہ ڈاکٹر ابن حسن کوپنجاب سے تعینات کردیاہے ۔ پٹرولیم ڈویژن کو بورڈ کی چیئرمین شپ دے دی گئی۔ ایم ڈی سوئی سدرن کی جگہ سندھ سے عرفان علی حیدر جبکہ ایم ڈی سوئی ناردرن کی جگہ پنجاب سے فیصل عالم کو تعینات کردیا گیا ہے ۔ چیف سیکرٹری بلوچستان کی جگہ سیکرٹری توانائی بلوچستان کو تعینات کر دیا گیا ہے ۔