اسلام آباد،برسلز(سپیشل رپورٹر،این این آئی،صباح نیوز) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ پاکستان تنہا افغانستان کا بوجھ نہیں اٹھا سکتا البتہ ہم مل کر ان چیلنجز سے نمٹ سکتے ہیں، پاکستان پہلے ہی 30 لاکھ افغان مہاجرین کا بوجھ اٹھا رہا ہے ۔دورہ بیلجیئم کے حوالے سے میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہمارے آئین اور قانون کے مطابق اقلیتوں کو تحفظ حاصل ہے ، دین بھی اقلیتوں کے تحفظ کا درس دیتا ہے ، ہندوستان میں جہاں اقلیتوں کا جینا دو بھر کیا گیا وہاں پاکستان نے ہندوستان سمیت دنیا بھر میں سکھوں کیلئے کرتارپور راہداری کو کھولا گیا، پاکستان میں دیوالی اور کرسمَس کے تہواروں کو پوری مذہبی آزادی کے ساتھ منایا جاتا ہے ، سیالکوٹ کا واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے جس کا کوئی اخلاقی، انسانی جواز نہیں، اس سے پاکستان کو ندامت اٹھانا پڑ ی۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف حکام سے گرے لسٹ کے معاملے پر کھل کر بات ہوئی،پاکستان نے فیٹف سے متعلق قانون سازی بھی کی ہے ۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اس وقت ہمارا مقصد افغانستان کو ابھرتے ہوئے اقتصادی اور انسانی بحران سے بچانا ہے ، میں نے یہی پیغام دیا ہے کہ اگر افغانستان میں حالات کشیدہ ہوئے تو اس کے مضمرات دور رس ہوں گے ۔وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانی ہمارا اثانہ ہیں، ہم نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے مسائل کے جلد حل کیلئے ایف ایم پورٹل کا آغاز کر دیا ۔وزیر خارجہ نے برسلز میں بیلجیئم کی پارلیمنٹ سے تعلق رکھنے والے اراکین پارلیمنٹ اور یورپی پارلیمنٹ کے ممبران کے وفد کے ساتھ ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات، اہم علاقائی و بین الاقوامی امور پر پیش رفت سمیت باہمی دلچسپی کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔