نیویارک،منی پولس ،واشنگٹن( ندیم منظور سلہری سے ،نیوز ایجنسیاں ،نیٹ نیوز ) امریکی ریاست مِنی سوٹا میں سیاہ فام شخص کی ہلاکت کے بعد ہنگاموں کا سلسلہ 33ریاستوں تک پھیل گیا،جس میں ایک پولیس افسر سمیت 2 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے ، اٹلانٹا میں امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے دفتر پر مظاہرین نے دھاوا بول دیا، توڑ پھوڑ کے بعد گاڑیوں کو بھی جلا دیا، وائٹ ہاؤس کے سامنے سینکڑوں مظاہرین نے سیاہ فام شخص کی ہلاکت کے خلاف ساڑھے 5گھنٹے تک احتجاج کیا، انتظامیہ نے سکیورٹی خدشات کے پیش نظر وائٹ ہاؤس کو لاک ڈاؤن کر دیا۔تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست منی سوٹا میں سیاہ فام شخص کی ہلاکت کے بعد مظاہروں کا سلسلہ نیویارک، ہوسٹن، اٹلانٹا اور لاس ویگاس سمیت 33ریاستوں تک پھیل گیا ۔ شہر شہر لوگ سڑکوں پر ہیں، جلاؤ گھیراؤ کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔ اٹلانٹا میں امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے دفتر پر مظاہرین نے توڑ پھوڑ کی، کئی گاڑیوں کو بھی جلا دیا۔ منی پولِس میں بلوائیوں نے کئی عمارتوں کو آگ لگا دی، حالات خراب ہونے پر شہر میں کرفیونافذ کر دیا گیا۔ میئر جیکب فرے نے کہا کہ رات 8 بجے سے صبح 6 بجے باہر نکلنے پر سخت پابندی ہو گی۔بوسٹن، ڈلاس، ڈینیور، ڈیس موئنس، ہوسٹن، لاس ویگاس، ممیفس اور پورٹ لینڈ سمیت متعدد شہروں میں پرتشدد مظاہرے ہوئے ۔ مشتعل مظاہرین نے پولیس اہلکاروں پر حملے بھی کئے جبکہ ان کی گاڑیاں بھی نذر آتش کر دیں۔ کئی مقامات پر پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کرنے کی اطلاعات بھی ہیں۔ وائٹ ہاؤس کے سامنے سینکڑوں مظاہرین نے سیاہ فام شخص کی ہلاکت کے خلاف ساڑھے 5گھنٹے تک احتجاج کیا۔ انتظامیہ نے سکیورٹی خدشات کے پیش نظر وائٹ ہاؤس کو لاک ڈاؤن کر دیا،سکیورٹی اہلکاروں نے مرچی ذریعے کے مظاہرین کو پیچھے دھکیل دیا،کئی گھنٹے بعد وائٹ ہائوس کو کھول دیا گیا ۔ قبل ازیں وائٹ ہاؤس کے باہر مظاہرین نے صدر ٹرمپ کو سفید ہاتھی قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی بدنصیبی ہے کہ ٹرمپ وائٹ ہاؤس میں بیٹھا ہے ، مقررین کا کہنا تھا کہ خدا امریکہ سے ناراض ہے اسکی سب سے بڑی نشانی ٹرمپ کا صدر بننا ہے ، ٹرمپ کے ہوتے امریکہ زیادہ دیر تک متحد نہیں رہ سکے گا ۔ ریاست کیلی فورنیا کے شہر آکلینڈ میں مظاہرین کی فائرنگ سے ایک پولیس افسر ہلاک ایک شدید زخمی ہو گیا جبکہ ڈیٹرائیٹ میں ایک شہری ہلاک ہو گیا ۔ نیویارک بھی پرتشدد مظاہروں کی لپیٹ میں آگیا ، نیویارک میں بھی ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے اظہار یکجہتی کے طور پر مظاہروں میں بھرپور شرکت کی ۔بروکلین نیو یارک میں مظاہرین نے پولیس آفیسر کو لہولہان کردیا ،پرتشدد مظاہروں اور پولیس سے جھڑپوں کے بعد نیشنل گارڈز طلب کر لی گئی پولیس کی کئی گاڑیوں کو جلا دیا گیا، نیویارک کے مئیر ڈی بلازیو نے صورت حال کو تشویشناک قرار دے دیا۔ریاست جارجیا کے گورنر نے ایمرجنسی نافذ کرکے نیشنل گارڈز کو طلب کرلیا۔شکاگو، لاس اینجلس میں بھی سیاہ فام شہری کی ہلاکت پر احتجاج کیا گیا۔نیویارک میں پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں بھی ہوئیں اور 70 سے زائد افراد کوحراست میں لیا گیا جبکہ دیگر ریاستوں سے بھی درجنوں افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ، پینٹاگون نے فوج کو منی پولس میں ممکنہ تعیناتی کے لیے الرٹ جاری کیا ہے ۔