قصور، لاہور، ملتان (ڈسٹرکٹ رپورٹر ، اپنے سٹاف رپورٹر سے ، نیو ز رپورٹر ) بھارتی آبی جارحیت کے باعث دریائے ستلج میں پانی بڑھ جانے سے اطراف کے متعدد دیہات کا رابطہ منقطع اورزمینی راستہ کٹ گیا ہے ، قصور کے متعدد دیہات کو خالی کرانے کے احکامات جاری کرد ئیے گئے ، پہلے بتایا گیا گنڈا سنگھ والا میں 50 ہزار کیوسک پانی داخل ہوگا تاہم بھارت سے پانی کا اخراج اڑھائی لاکھ کیوسک ہوگیا، دریائے ستلج میں 1988 کے بعد بڑا سیلاب آنے کا خدشہ ہے ، ہزاروں ایکڑ اراضی اور سینکڑوں دیہات متاثر ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے ، فوج نے بھی کیمپ قائم کرکے امدادی سرگرمیاں شروع کردیں، خود بھارتی علاقے میں دریائے ستلج کے اطراف 61 دیہات خالی کرالیے گئے ، بھارت نے روپر ہیڈورکس سے دولاکھ کیوسک سے زیادہ پانی دریائے ستلج میں چھوڑنے کا عندیہ دیا اور ہر ایک گھنٹے بعد پانی چھوڑا جارہا ہے ، قریبی سرحدی دیہات زیرآب آچکے ہیں انکا زمینی راستہ بھی کٹ چکا ہے ، ڈپٹی کمشنرقصور اظہر حیات نے الرٹ جاری کرتے ہوئے سرکاری اداروں ، ریسکیو ٹیموں کو امدادی کارروائیوں کی ہدایات جاری کی ہیں، چندہ سنگھ۔ مستے کی، گٹی کلنجر کی فصلیں زیر آب آچکی ہیں ، زمینی راستہ بھی دوسرے علاقوں سے کٹ چکا ہے ، ڈپٹی کمشنرقصور اظہر حیات کی درخواست پر پاک فوج کے جوان بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تلوار پوسٹ پر پہنچ کر اپنا کیمپ آفس بنا چکے ہیں اور لوگوں کو امداد فراہم کر رہے ہیں، ریسکیوسمیت ہر محکمہ نے اپنا فیلڈ کیمپ لگا کر کام شروع کر دیا ، دریں اثنا حکومت پنجاب نے متوقع سیلاب کے کے پیش نظر پاک فوج کی خدمات طلب کیں، محکمہ داخلہ پنجاب نے پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی انتظامیہ کو خصوصی ہدایات بھی جاری کیں، جس پر عوام کو بروقت ریلیف دینے کیلئے متعلقہ اداروں نے ٹیمیں روانہ کردیں، دوسری جانب مقبوضہ کشمیر سے آنے والے دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند ہوگئی، ہیڈمرالہ کے مقام پر پانی کی آمد83ہزار ایک سو چوالیس کیوسک ہوگیا اور مقبوضہ کشمیر سے آکر دریائے چناب میں شامل ہونے والے دودیگر دریائوں دریائے منا ور توی میں پانی کی آمد پانچ ہزار ایک سو اکہتر کیوسک اور دریائے جموں توی میں پانی کی آمد دس ہزار دو سو چھیاسی کیوسک رہی، ملتان میں دریائے چناب میں پانی کا بہاؤ تیز ہونے سے کاشت زمین پر کٹاؤ شروع ہوگیا ،اوچ شریف میں کھڑی فصل سیلاب کی زد میں آگئی، جنوبی پنجاب میں نقل مکانی شروع کردی گئی، میلسی میں ہیڈ اسلام اورہیڈسائفن اونچے درجے کے سیلاب اور نقصانات کے خدشات ہیں، حاصلپور میں فصلیں تباہ،اوچ شریف کے متعددعلاقے زیرآب آجائیں گے ،لیہ میں دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں اضافہ ہوگیا ہے ، بھارت نے روپڑ ڈیم سے 2 لاکھ 40ہزارکیوسک پانی کابڑا ریلا چھوڑ دیا ہے ۔ فلڈ فارکاسٹنگ ڈویژن کی جانب سے وارننگ جاری کی گئی ہے ، آج اور کل دریائے ستلج پر پانی کا بہاؤ ایک لاکھ 50 ہزار کیوسک تک پہنچ سکتا ہے ، محکمہ موسمیات نے دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا، ہیڈ سیلمانکی اور اسلام والا میں سیلاب کی وارننگ جاری کر دی، محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ 72 گھنٹوں کے دوران دریائے ستلج، بیاس اور راوی کے کناروں پر طوفانی بارشیں ،بھکرا ڈیم سے پانی کا اخراج ستلج اور راوی میں اونچے درجے کے سیلاب کا باعث بن سکتا ہے ، پرسوں 23 اگست سے ہیڈ سیلمانکی پر 70 سے 90 ہزار کیوسک اور ایک لاکھ 30 ہزار کیوسک کی شارپ پیک کاریلا گزر سکتا ہے ، 25 اگست کو اسلام والا کے مقام پر 70 ہزار سے ایک لاکھ کیوسک کا ریلا گزر سکتا ہے ۔