لاہور( حنیف خان ) محکمہ انہار پنجاب میں کرپشن ،بے ضابطگیوں ،سرکاری دستاویزات میں ردوبدل اور پانی چوری میں مبینہ ملوث 145افسران اور ملازمین کے خلاف تحقیقات کو انجام تک پہنچانے کا عمل روکنے کا انکشاف ہواہے ،سیکرٹریز کی تبدیلی سے ترجیحات بدل گئیں جس سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے والے قانون کی گرفت سے دورہوگئے ۔واضح رہے محکمہ انہار کے سابق سیکرٹری سیف انجم نے خلاف ضابطہ اقدام اٹھانے والے ملازمین کو برطرف کرنے کے لئے تحقیقات شروع کیں تاہم ان کے تبادلے کے بعد نئے سیکرٹری سید علی مرتضی نے تحقیقات کا عمل آگے نہیں بڑھایا، ان کی رائے ہے کہ متعلقہ افسر خودہی فیصلہ کرلیں گے لیکن کوئی بھی افسر تحقیقات نہیں کررہا جبکہ چارافسراور ملازمین ریٹائرڈ بھی ہوچکے ۔ذرائع کے مطابق سابق سیکرٹری محکمہ انہار پنجاب سیف انجم نے 145افسران کیخلاف تحقیقات شروع کیں اور ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لئے ذاتی حیثیت میں شنوائی کا انتظام شروع کیا۔جن افسران و ملازمین کیخلاف تحقیقات شروع کی گئیں ان میں ایکسئین شعیب اکبر،ایس ڈی اوز طاہراور ثناء اﷲ،ریٹائرڈ ہیڈکلرک راجہ شہباز،ڈی اے او غضنفر علی ،ڈی ایچ ڈی اعجاز احمد، سب انجینئرحنیف،سب انجینئر غلام فاروق،سابق سب انجینئر افتخارقریشی،اقبال کھوکھر،ریٹائرڈایکسئین زاہد رفیق،ایکسئین ریاض حسین ،ایس ڈی او شاہد رحمن،عظیم بلوچ،ایس ڈی او آصف،ایس بی ای مختار شاہ،غلام اکبر،جمعہ خان،سلیمان میو،ایکسئین حبیب الرحمن،سپرنٹنڈنگ انجینئر مسعود انور، ایکسئین عارف،ایس ڈی او محمود احمد خان،ایس بی ای محمد احمد،ایس بی ای شبیر احمد،چیف ڈرافٹسمین عباس،نعیم اسلم،ڈی ایچ ڈی امجد انور، ایس ڈی او دلشاد حسین ،ایس بی ای قیصر عباس،ایس بی ای عطاء الرحمن ،ضمیر عالم،ایس ڈی او دلشاد،مظفر خان،ایس ڈی او مقبول بھٹی،ایس بی ای اصغر حسنین،ایس ڈی او ملک آصف،ایس بی ای حنیف بھٹی،سابق ایس ڈی او ارشد،ایس بی ای مختار بھٹہ،ایس ڈی او شبیر ظفر،ایس بی ای صدیق،ایس ڈی او شیراز،ایس بی ای ارشد قریشی،ملک امین،ایس ڈی او مظہر رسول ،ایس بی ای افتخار احمد،ایس ڈی او سلیم،ایس بی ای سعید خان،ایس ڈی او تصور ایوب ،ایس بی ای میاں انور،ایکسئین ریاض حسین ،عبدالستار،ایس ڈی او محسن نذیر، ایکسئین طاہرجاوید،ایکسئین راشدقریشی،ایکسئین عاطف علی خان، سپرنٹنڈنٹ اینڈسابق ہیڈکلر ک لیاقت ڈوگر، محمد شریف،اکاؤنٹس کلرک عبدالستار،گوہر عباس ،ثاقب، ضمیر، نوید جعفر، ایکسئین انور چغتائی،مختار دانش،ڈپٹی کلیکٹرفیض ہاشمی،ہیڈڈرافٹسمین مشتاق مغل،ذیلدارصدیق، ایکسئین عارف ،ایس ڈی او محمود احمد،ایس بی ای عقیل عباس،عبدالرشید ،الطاف،علی اکبر، ایکسئین طارق چودھری،ایس ڈی او نثار،جوادبٹ،ایس بی ای امجد علی،ارشاد احمد،سلامت حسین،سٹورکیپر چودھری عاشق،سپرنٹنڈنگ انجینئرلطافت قاسم،ایکسئین حسن عابدزیدی، ایکسئین شعیب اکبر،ایس ڈی او ارشاد ملک،اﷲ بخش گوندل،ایس بی ای جاوید اقبال،اعجاز احمد،راشدمحمود،ارشاد چٹھہ ،رضوان،ایکسئین زاہد حسین ،ایس ڈی او دلشاد حسین،ایس بی ای بلال،ایکسئین فاروق خان،ملک اکرم، ایس ڈی او سید علی حسنین،ایس بی ای امین،نذیرچٹھہ ،شبیر باجوہ،ذوالفقار،ایکسئین عابد رشید، سپرنٹنڈنگ انجینئر اسلم بھٹی،ایکسئین عبدالوحید،ایس ڈی او حسن عباس،ایس بی ای شبیر حسین شامل ہیں۔ تحقیقات رکنے سے ایماندار افسران اور ملازمین میں تشویش پائی جارہی ہے ۔ روزنامہ 92نیوز نے موقف جاننے کے سیکرٹری آبپاشی سید علی مرتضی سے رابطہ کیا توانہوں نے کہا جہاں کے کیس ہیں وہاں پر ہی انکوائریز ہورہی ہیں، وہ ہی دیکھیں گے ۔