لاہور،ملتان(نمائندہ خصوصی سے ،خبر نگار، سپیشل رپورٹر)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اپوزیشن کے استعفے 31 دسمبر تک سپیکر تک پہنچ جانے چاہئیں، استعفے نہیں پہنچتے تو یہ ڈرامے بازی بند کی جائے ۔عظیم صوفی بزرگ حضرت شاہ رکن عالم ملتانی ؒ کے 707ویں سالانہ عرس کی تین روزہ تقریبات اختتام پذیر ہو گئیں،اختتامی روز میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اپوزیشن نے فیٹف قانون سازی پر نیب قوانین میں ترامیم کا مطالبہ کیا، اس مطالبے کا مطلب این آراو تھا، یہ اقدام ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے اپنے ادوار میں کیوں نہیں کیے ؟آپ نے نیب میں ترامیم نہیں کیں تو یہ غفلت آپ کی ہے ، یہ ذاتی ایجنڈا تھا جس پر وہ سودا کرنا چاہتے تھے ، نیب ترامیم کو فیٹف کے ساتھ نہ جوڑیں یہ قومی اہمیت کامعاملہ ہے ، برملا کہہ رہا ہوں نیب میں بہتری کی گنجائش ہے لیکن سودا نہیں کریں گے ۔انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن والے جس ایشو پر بات کرنا چاہتے ہیں ہم تیار ہیں، آپ آنا چاہتے ہیں تو آیئے آپ کی خاطر خدمت کریں گے لیکن اس خاطر خدمت کا مطلب کھانا پینا ہے ، اپوزیشن سے قومی ایشوز پر بات ہو سکتی ہے لیکن مقدمات پر بات نہیں ہوگی، جو مرضی دباؤ ڈال لیں ہم اپنے مؤقف پر قائم رہیں گے ، یہ دریا اترتے چڑھتے دیکھے ہیں، کرسیاں آتی جاتی دیکھی ہیں، اپوزیشن والے استعفے دینا چاہتے ہیں تو شوق پورا کرلیں اور اگر آپ لانگ مارچ کرنا چاہتے ہیں تو وہ بھی ضرور کریں۔انہوں نے پھر کہا کہ ہندوستان میں اقلیتیں غیر محفوظ ہیں ۔ بھارت اندرونی انتشار کا شکار ہے اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی منصوبہ بندی ناکام ہو گئی ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو علم ہے کہ کوئی حرکت کی تو پاکستان منہ توڑ جواب دے گا ۔ دریں اثنا برصغیر پاک و ہند کے عظیم روحانی پیشواء حضرت شاہ رکن الدین عالم ؒکے عرس کی اختتامی تقریب کے تیسرے اور آخری روز ڈائریکٹر جنرل مذہبی امور اوقاف پنجاب ڈاکٹر طاہر رضا بخاری نے دعا میں شرکت کی ۔ ڈاکٹر طاہر رضا بخاری نے حضرت شاہ رکن الدین عالم اور حضرت بہاؤالدین زکریا ملتانی کے دربار پر حاضر دی اور پھولوں کی چادر چڑھائی ۔علاوہ ازیں سجادہ نشین درگاہ عالیہ مخدوم شاہ محمود قریشی کے چھوٹے بھائی مرید حسین قریشی نے عرس مبارک کی تقریبات میں شرکت نہ کی ۔مرید حسین عرس مبارک کے تینوں دن مزار شریف پر حاضری دینے اور چادر پوشی کرنے نہیں آئے ۔