مکرمی! 1948ء میں قائد اعظم محمد علی جناح نے بھی دور اندیشی کا مظاہرہ اور کشمیر کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے وادی جنت نظیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا۔ اس سے دستبردار ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ انڈین ایک بزدل قوم اور مکاری سے وار کرنا ان کا وطیرہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج بھی بھارت کھلے دل سے پاکستان کے وجود کو برداشت کرنے کو تیار نہیں۔ جس کا ثبوت انڈین آرمی کے حاضر سروس آفیسر کل بھوشن کی گرفتاری و اعتراف جرم، درجن بھر سفارتکاروں کا ملک بدر کرنا اور ملک کے دفاعی صلاحیت کو کمزور کرنے کے لیے حملے ہیں جن کے پیچھے ’’را‘‘ ملوث ہے۔ ہندوستان کو پاکستان میں اتنی بڑی بیرونی سرمایہ کاری کا ہونا ہضم نہیں ہو رہا۔ یہی وجہ ہے کہ وہ سرحدوں پر حملے کے ساتھ ساتھ اہم تنصیبات پر بھی حملے کر رہا ہے۔ عالمی برادری انڈیا کے جارحانہ عزائم کا نوٹس لے۔ اس اہم معاملے کو اقوام متحدہ میں بھرپور انداز میں اٹھایا جائے۔ جب تک بھارت کو اس کی جارحیت اور ہٹ دھرمی کا منہ توڑ جواب نہیں دیا جائے گا وہ باز آنے والا نہیں ہے۔ (محمد عمران الحق لاہور)