دْبئی(آن لائن) 45 سالہ شہزادی حیا نے اپنے خاوند سے علیحدگی کے بعد حق مہر کے معاملے میں 4.5 ارب پاؤنڈ کا مطالبہ کر دیا ہے جو پاکستانی روپوں میں کئی کھرب کی رقم بنتی ہے ۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کیمطابق شہزادی حیا نے لندن ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی کہ اْن کے دونوں بچوں کی تحویل اْنہی کو سونپی جائے کیونکہ اْنہیں خطرہ ہے کہ والد کے پاس رہنے کی صورت میں اْن کی شادیاں اْن کی مرضی کے خلاف کر دی جائیں گی۔شہزادی حیا جب اپنی وکیل کے ساتھ ہائی کورٹ پہنچیں تو ہمیشہ کی طرح اْن کے چہرے پر مخصوص مسکراہٹ تھی۔ شہزادی حیا اْردن کے موجودہ حکمران شاہ عبداﷲ دوئم کی بہن اور دْبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد کی چھٹی بیوی ہیں، شیخ محمد بن راشد شہزادی حیا سے خاص وابستگی رکھتے تھے اور اکثر سرکاری و غیر سرکاری تقریبات میں بھی وہ اْن کے ہمراہ نظر آتی تھیں تاہم بعد میں ان کے درمیان کچھ مسائل پر اختلافات پیدا ہوئے ، شہزادی حیا کے دعوے کے مطابق انہوں نے امارات چھوڑ کر اس لیے لندن رہائش اختیار کی کیونکہ انہیں خطرہ تھا کہ اْن کے خاوند اْنہیں جان سے مار ڈالیں گے ، بچوں کی تحویل سے متعلق اس کیس کی سماعت فیملی ڈویڑن کے سربراہ سر اینڈریو میکفرلین کر رہے ہیں، اس مقدمے کی تفصیلات اور کارروائی بہت خفیہ رکھی جا رہی ہے ، شہزادی حیا کی عدالت میں پیشی کے موقع اْن کی وکیل فیونا سٹیپلیٹن بھی ساتھ تھیں ۔