لاہور(سلیمان چودھری ) سابق وزیراعلیٰ شہباز شریف کے دور میں خریدے گئے موبائل ہیلتھ یونٹس کو دور دراز علاقوں میں چلانے کے لئے آئوٹ سورس کرنے کے حوالے سے کروڑوں روپے کی مالی بے ضابطگیاں سامنے آ گئی ہیں۔محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر نے میڈی اریج کمپنی کو بغیر تحریری معاہدے کے موبائل ہیلتھ یونٹس چلانے کا ٹھیکہ دیا ۔ آڈ ٹ ٹیم کو موبائل ہیلتھ یونٹس کے لئے خریدئے گئے طبی آلات، لاگ بک ،سٹاک رجسٹر اور شفٹ وائز مریضوں کی تفصیلات سکروٹنی کے لئے فراہم نہیں کی گئیں۔کمپنی نے لاکھوں مریضوں کو موبائل ہیلتھ یونٹس کے ذریعے علاج معالجہ کی سہولیات فراہم کرنے کا دعویٰ کیا لیکن مریضوں کا ڈیٹا آڈٹ ٹیم کے ساتھ شیئر ہی نہیں کیا ۔ 92نیوز کو موصول آڈٹ رپورٹ کے مطابق محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر نے مالی سا ل 2016-17ء کا بھی آڈٹ کیا تویہ بات سامنے آئی کہ 25 کروڑ 23 لاکھ 90 ہزار 620 روپے میڈی اریج کمپنی کو موبائل ہیلتھ یونٹس چلانے کے لئے دیئے گئے اور اس حوالے سے پیپرا رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کنٹریکٹ دیا گیا۔ کمپنی اور محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر کے درمیان اس حوالے سے کوئی تحریری معاہدہ بھی نہیں طے کیا گیا اورکمپنی کو اتنی بڑی رقم کی ادائیگی کر دی گئی ۔آڈ ٹ ٹیم کو موبائل ہیلتھ یونٹس کے لئے طبی آلات ،لاگ بک، سٹاک رجسٹر اور شفٹ وائز مریضوں کی تفصیلات سکروٹنی کے لئے فراہم نہیں کی گئیں، اسی طرح 4 کروڑ 3 لاکھ 82 ہزار 500 روپے سیلز ٹیکس اور 2 کروڑ 1 لاکھ 91 ہزار 250 روپے انکم ٹیکس ہی نہیں کاٹا گیا جس وجہ سے خزانے کو 6 کروڑ سے زائد کا نقصان پہنچا ۔ نیب قانون کے تحت 5 کروڑ سے زائد کے سرکاری اخراجات کے حوالے سے تفصیلات فراہم کرنا لازمی ہوتا ہے لیکن آئوٹ سورسنگ کے اخراجات نیب کو نہیں بتائے گئے ۔مزید برآں سٹاک رجسٹر، انسپکشن رپورٹ ،آلات کی خریداری، ٹیکنیکل بڈز، فنانشنل بڈز اور پری کوالیفیکیشن کے دستاویزات نہیں دی گئیں ، اسی طرح موبائل ہیلتھ یونٹس سے مریضوں کو ادویات کی فراہمی کے لئے 34 کروڑ 69 لاکھ 21ہزار 632 روپے ادا کئے گئے جس میں مالی بے ضابطگیاں پائی گئیں، 51 لاکھ 4 ہزار 80 روپے کا انکم ٹیکس کم کاٹا گیا ،کمپنی نے مریضوں کو ڈرگ لیبارٹری سے ٹیسٹ کرائے بغیر فراہم کیں۔ کمپنی نے دعویٰ کیا کہ موبائل ہیلتھ یونٹس سے 3 لاکھ 89 ہزار 700 مریضوں کو مفت دوائی دی گئی لیکن کمپنی نے مریضوں کا مکمل ڈیٹا آڈٹ ٹیم کو فراہم نہیں کیا، اسی طرح 2 کروڑ 24 لاکھ 72ہزار 481 روپے ودہولڈنگ ٹیکس اور 5 کروڑ 31 لاکھ 98 ہزار 453 کم پنجاب سیلز ٹیکس کاٹا گیا۔