دمشق(نیٹ نیوز،ایجنسیاں) شام میں جاری لڑا ئی کی وجہ سے لاکھوں افراد بے گھر ہوگئے جبکہ صدر بشارالاسد نے کارروائیاں جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے ،روس نے بھی شامی حکومت کی حمایت کا اعلان کیا ہے جبکہ حلب میں 2012سے بند ائر پورٹ آج کھول دیا جائے گا۔حلب میں بمباری کے دوران ایران انقلابی گارڈ کارکن ہلاک ہو گیا ۔دمشق کے قریبی علاقے غوطہ میں 70 کے قریب لاشوں کی اجتماعی قبر ملی ہے ۔ بشار الاسد نے کہا ہے کہ ترکی اور امریکہ کی دھمکیاں مسترد کرتے ہیں۔دوسری جانب یورپی یونین کی طرف سے 8 شامی تاجروں اور اداروں پر اقتصادی پابندیاں کردی گئیں۔ سرکاری ٹیلی وژن پر اپنے خطاب میں ادلب اور حلب میں عسکریت پسندوں کیخلاف فوجی کارروائیاں جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ کرتے ہوئے کہا کہ ترکی اور امریکا کی کھوکھلی دھمکیوں میں نہیں آئیں گے ۔ روسی وزارت دفاع کی جانب سے کہا گیا ہے کہ روس دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شام کی حمایت جاری رکھے گا۔اقوام متحدہ کی کمشنر برائے انسانی حقوق مشیل باچلیٹ نے شمال مغربی شام میں انسانی بنیادیوں پر امدادی کارروائیوں کے لیے راہ داری کے قیام کا مطالبہ کیا ہے ۔ شمالی شام کے حلب شہر پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے کے چند گھنٹے بعد اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ شمال مغربی شام میں محاذ آرائی خوفناک حد تک پہنچ گئی ہے ، آپریشن میں اب تک 9 لاکھ افراد بے گھر ہوئے ہیں، مائیں اپنے بچوں کو گرمانے کے لیے پلاسٹک جلاتی ہیں جبکہ کئی نوزائیدہ اور کم سن بچے سردی سے مر جاتے ہیں۔ اسرائیلی اخبارنے ایک تازہ رپورٹ میں شام کے دارالحکومت دمشق میں فضائی حملوں میں تباہ کیے گئے ایرانی عسکری مراکز کی تصایر جاری کی ہیں۔